روزے کے دوران کن امراض میں مبتلا مریضوں کو احیتاط کی ضرورت ہے؟
رمضان المبارک میں روزے رکھنے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، لیکن کچھ مخصوص حالات میں کچھ لوگوں کو مختلف طبی مسائل کا سامنا بھی ہو سکتا ہے

لاہور(کھوج نیوز)رمضان المبارک میں روزے رکھنے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، لیکن کچھ مخصوص حالات میں کچھ لوگوں کو مختلف طبی مسائل کا سامنا بھی ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر وہ پہلے سے کسی بیماری میں مبتلا ہوں یا غیر متوازن خوراک اور روٹین اپنائیں۔ درج ذیل بیماریاں یا طبی مسائل رمضان میں زیادہ عام ہو سکتے ہیں:
گیسٹرک اور معدے کے مسائل:
افطار کے وقت زیادہ تلی ہوئی اشیا کھانے سے انسان کے معدے میں تیزابیت (Acidity) اور سینے کی جلن ہو سکتی ہے اس کے علاوہ معدے میں گیس،السر کی پیچیدگیاں وغیرہ۔
بلڈ پریشر کے مسائل:
ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو روزے میں احتیاط کرنی چاہیے،لو بلڈ پریشر کی صورت میں چکر آنا اور کمزوری محسوس ہو تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔
شوگر کے مسائل:
ذیابیطس کے مریضوں کو شوگر لیول کے اتار چڑھاؤ کا سامنا ہو سکتا ہے ،ایسے مریضوں کو اپنی صحت کا زیادہ خیال رکھنا چاہیے کیونکہ روزے میں بلڈ شوگر کم ہونے (Hypoglycemia) یا زیادہ ہونے (Hyperglycemia) کا خطرہ ہو سکتا ہے ۔
گردے کے مسائل:
گردے کی پتھری والے افراد کو پانی کم پینے کی وجہ سے مسائل ہو سکتے ہیں۔گردے کے مریضوں کو ڈاکٹر سے مشورہ لے کر روزہ رکھنا چاہیے
قبض اور بدہضمی:
پانی کی کمی اور فائبر کی کمی کی وجہ سے قبض کا مسئلہ ہو سکتا ہے ۔زیادہ مرچ مصالحے دار یا چکنائی والی غذا سے بدہضمی بھی پیدا کر سکتی ہیں ۔
نیند کی کمی :
رمضان میں انسان کا سونے کے اوقات میں کمی اور مختلف ہو تے ہیں جس کی وجہ سے انسان نیند کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ انسان کو جس طرح وقت ملے اپنی نیند پوری کر لے ۔
احتیاطی تدابیر:
سحری میں ہلکی اور غذائیت بخش خوراک کھائیں۔
افطار میں پانی اور ہلکی غذا سے روزہ کھولیں، چٹپٹی اور چکنائی والی چیزوں سے پرہیز کریں۔
کیفین (چائے/کافی) کا کم استعمال کریں تاکہ سر درد نہ ہو۔
شوگر، بلڈ پریشر اور گردے کے مریض روزہ رکھنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
زیادہ پانی پینے کی کوشش کریں تاکہ ڈی ہائیڈریشن نہ ہو۔