صحت

نومولود بچے کی بے چین رہنے کی وجوہات کیا ہیں ؟اس وقت والدین کو کیا کرنا چاہیے؟

بچہ ایک بالکل نئے ماحول میں آیا ہوتا ہے۔ یہاں کچھ ممکنہ وجوہات بیان کی جا رہی ہیں جو ایک نومولود کی بے چینی کا سبب بن سکتی ہیں

لاہور (ہیلتھ ڈیسک )اکثر دو سے تین ماہ کا بچہ بے چین رہتا ہے جس کی وجہ سے مائیں کافی پریشان ہوتی ہیں کہ یہ بچہ کیوں بے چین ہے ۔ یہ ایک عام بات ہے، کیونکہ وہ ایک بالکل نئے ماحول میں آیا ہوتا ہے۔ یہاں کچھ ممکنہ وجوہات بیان کی جا رہی ہیں جو ایک نومولود کی بے چینی کا سبب بن سکتی ہیں:

بھوک:
نومولود بچے ہر دو سے تین گھنٹے بعد دودھ کی ضرورت ہوتی ہے، اور چونکہ وہ بول نہیں سکتا، اس لیے بھوک لگنے پر رونا یا بے چینی ظاہر کرتا ہے۔

گیلا یا گندا نیپی:
اگر بچے کا نیپی گیلا یا گندا ہو، تو وہ بے چینی محسوس کرتا ہے اور سکون سے نہیں رہتا۔

گیس یا پیٹ میں تکلیف:
نومولود بچوں کا نظامِ ہضم ابھی مکمل طور پر ترقی یافتہ نہیں ہوتا، اس لیے دودھ کے بعد گیس یا کولک جیسی کیفیت ہو سکتی ہے، جس سے بچہ روتا اور تنگ ہوتا ہے،اور یہ گیس کا مسئلہ اکثر نو مو لود بچوں کو رہتا ہے ۔

حرارت یا سردی:
اگر بچے کو زیادہ گرم کپڑے پہنائے جائیں یا وہ ٹھنڈ محسوس کر رہا ہو، تو وہ بے چینی کا اظہار کرے گا۔ اس عمر میں وہ درجہ حرارت کی تبدیلیوں کے لیے بہت حساس ہوتے ہیں۔

نیند کی کمی:
بچہ جب نیند میں خلل محسوس کرتا ہے یا بہت زیادہ تھکا ہوا ہو تو بھی وہ رونے لگتا ہے، کیونکہ اسے سونے میں دقت ہو رہی ہوتی ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی:
بچہ جب رحمِ میں ہوتا ہے تو وہاں اندھیرا، ماحول گرم اور محفوظ ہوتا ہے۔ جب بچہ دنیا میں آتا ہے تو اسے روشنی، آواز، اور ہوا جیسے نئے عناصر کا سامنا ہوتا ہے، جو اسے پریشان کر سکتے ہیں۔

ماں کی موجودگی یا لمس کی کمی:
نومولود بچہ اپنی ماں کی موجودگی محسوس کر سکتا ہے۔ اگر ماں قریب نہ ہو یا بچہ خود کو تنہا محسوس کرے، تو وہ بے چین ہو جاتا ہے۔

صحت سے متعلق مسائل:
کبھی کبھار بے چینی کا تعلق بخار، کان میں درد، یا کسی اور طبی مسئلے سے بھی ہو سکتا ہے۔ اگر بچہ مسلسل روتا ہے اور کچھ بھی کرنے سے نہیں چپ ہوتا، تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button