پاکستان

پاکستان اور افغانستان میں مذاکرات دوبارہ شروع ،کیا تناؤ میں شدت کم ہو پائے گی؟

پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعلی سطحی مذاکرات کا دوبارہ آغاز، جے سی سی اجلاس کابل میں منعقد

پشاور (کھوج نیوز)پاکستان اور افغانستان کے سینئر حکام کے درمیان اعلی سطحی مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوا ہے ، جب اسلام آباد سے ایک اعلی سطحی وفد مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کے اجلاس میں شرکت کے لیے کابل پہنچا ۔ اس دوطرفہ پلیٹ فارم کا مقصد سرحد پار تعاون کو فروغ دینا ہے، خاص طور پر ان معاملات پر جو دہشت گردی اور افغان مہاجرین کی ملک بدری کے تناظر میں تنا ؤکا سبب بنے ہوئے ہیں۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان آخری جے سی سی اجلاس جنوری 2023 میں ہوا تھا، جو پاکستان میں غیر دستاویزی افغان باشندوں کی ملک بدری کی مہم کے آغاز کے فورا بعد منعقد ہوا تھا۔ اس مہم کی وجہ 2023 میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی تھی، جس کے بعد پاکستانی حکام نے الزام لگایا کہ افغان سرزمین سے حملہ آور گروپوں کی پشت پناہی کی جا رہی ہے، اور پاکستان میں موجود بعض افغان شہری بھی اس میں ملوث ہیں۔ افغان طالبان حکام نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے سیکیورٹی چیلنجز اس کا اندرونی معاملہ ہیں۔

پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم کے معاون خصوصی اور افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق کر رہے ہیں، جنہوں نے کابل پہنچنے کے بعد ایکس پر اپنے پیغام میں اجلاس کی تصدیق کی کہ جے سی سی اجلاس ایک طویل وقفے کے بعد ہو رہا ہے۔

دوسری جانب محمد صادق کے دفتر نے اعلان کیا کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی کی قیادت میں ایک وفد آج پاکستان پہنچے گا، جس میں افغان اقتصادی، خارجہ امور، مہاجرین، اور نجی شعبے کے نمائندے شامل ہوں گے۔

دونوں ممالک کے حکام نے جے سی سی اجلاس کے مکمل ایجنڈے کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button