بھارت اور پاکستان کی جنگ، امریکہ کی معیشت پر گہرے اثرات
امریکہ ہمیشہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کو روکنے کے لیے متحرک رہا ہے، اور اس کی کئی وجوہات ہیں

اسلا م آباد(کھوج نیوز) امریکہ ہمیشہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کو روکنے کے لیے متحرک رہا ہے، اور اس ک کئی وجوہات ہیں۔ اگر یہ جنگ حقیقت بنتی ہے تو اس کا نہ صرف دونوں ممالک بلکہ امریکہ پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ، دنیا کی سب سے بڑی معیشت یعنی امریکہ کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔ اس جنگ کے نتیجے میں تیل کی قیمتیں غیر معمولی طور پر بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان بڑی کشمکش کا اثر عالمی تیل کی مارکیٹ پر پڑے گا۔ امریکہ جو تیل درآمد کرنے والا ملک ہے، اس کی معیشت میں سخت مشکلات آ سکتی ہیں۔ 2024 میں عالمی تیل کی قیمتوں میں 40 فیصد تک اضافہ ہو چکا تھا، اور یہ اضافہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کی صورت میں دوگنا ہو سکتا ہے۔ امریکہ کا تیل پر سالانہ خرچ 350 بلین ڈالر ہے، جو جنگ کی صورت میں 20 سے 30 فیصد بڑھ سکتا ہے۔
امریکہ کے اندر معاشی استحکام کا دارومدار عالمی سطح پر تجارت اور بین الاقوامی تعلقات پر ہوتا ہے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کا اثر براہ راست امریکہ کی عالمی تجارت پر پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں امریکی کمپنیاں، جو بھارت اور پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات رکھتی ہیں، متاثر ہوں گی۔ ان کا منافع کم ہو سکتا ہے، جس سے معیشت میں گراوٹ آ سکتی ہے۔ 2023 میں امریکہ اور بھارت کے تجارتی تعلقات میں 100 بلین ڈالر سے زائد کا کاروبار تھا، جو کہ ایک بڑی معیشت کے لیے اہم ہے۔ پاکستان میں بھی امریکی سرمایہ کاری کا حجم 6 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جو کہ جنگ کے نتیجے میں متاثر ہو سکتا ہے۔
اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ ہو جاتی ہے تو امریکہ کو چین اور دیگر عالمی طاقتوں کے سامنے جھکنا پڑ سکتا ہے۔ چین پہلے ہی جنوبی ایشیا میں اپنی موجودگی کو مستحکم کر چکا ہے، اور بھارت کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کشیدہ ہونے سے چین کی طاقت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ چین، بھارت کے قریب ترین اقتصادی شراکت دار بن چکا ہے، اور امریکہ اس صورت حال میں چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر سکتا ہے۔ جنوبی ایشیا میں بھارت کی جنگی سرگرمیاں چین کے مفادات کے مطابق ہیں، اور امریکہ کو اس صورتحال میں چین کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑ سکتے ہیں۔
جنگ کی صورت میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں غیر متوقع اتار چڑھا آ سکتا ہے۔ جنگی حالات سرمایہ کاروں کے لیے غیر یقینی صورت حال پیدا کرتے ہیں، جس سے ان کے کاروبار متاثر ہوتے ہیں۔ 2020 کی کرونا وبا کے دوران امریکی اسٹاک مارکیٹ میں 40 فیصد کی گراوٹ دیکھنے کو ملی تھی، جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جنگی حالات معیشت پر سنگین اثرات ڈال سکتے ہیں۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کا اثر امریکہ کے دفاعی بجٹ پر بھی پڑے گا، کیونکہ امریکہ کو عالمی سطح پر فوجی مداخلت کے لیے اپنے وسائل مختص کرنے ہوں گے، جو کہ اس کے دفاعی بجٹ میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ 2024 میں امریکہ کا دفاعی بجٹ 740 بلین ڈالر سے زائد تھا، اور جنگ کے نتیجے میں یہ رقم مزید بڑھ سکتی ہے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی سطح پر بھی سنگین اثرات مرتب کر سکتی ہے، اور امریکہ کی معیشت کو براہ راست نقصان پہنچا سکتی ہے۔ ٹرمپ کی حکومت نے ہمیشہ عالمی امن کے لیے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی ہے، اور اگر جنگ ہوتی ہے تو اس کے اثرات امریکہ کے لیے پیچیدہہوسکتے ہیں۔



