پاکستان

فوجی عدالتوں پر فیصلہ محفوظ، جسٹس امین نے پی ٹی آئی کا کیس اڑا دیا

جسٹس آمین الدین خان نے پاکستان تحریکِ انصاف (PTI) کے موقف کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسترد کر دیا

اسلام آباد(کھوج نیوز) سپریم کورٹ میں پیر کے روز فوجی عدالتوں کے حوالے سے اہم کیس کی سماعت ہوئی، جس میں جسٹس آمین الدین خان نے پاکستان تحریکِ انصاف (PTI) کے موقف کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسترد کر دیا۔ عدالت میں 9 مئی کے واقعات کے بعد گرفتار افراد کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے حکومت کا موقف پیش کیا، تاہم بینچ کی جانب سے ان سے متعدد سخت سوالات کیے گئے، جن کا تسلی بخش جواب نہ آ سکا۔ عدالت نے بارہا استفسار کیا کہ آیا عام شہریوں کو فوجی عدالت میں پیش کرنا آئین و قانون کے مطابق ہے یا نہیں۔

معروف تجزیہ کار اور وکیل حفیظ اللہ نیازی نے بھی عدالت میں اپنے دلائل دیے، اور ذاتی حیثیت میں اس معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے بیٹے حسان نیازی کا ذکر کیا، جنہیں مبینہ طور پر غیرقانونی طریقے سے فوجی عدالت میں پیش کیا گیا۔

سماعت تقریبا 45 منٹ جاری رہی، جس کے اختتام پر عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بینچ کی جانب سے یہ واضح کیا گیا کہ کوئی بازابتہ تاریخ نہیں دی جا رہی، تاہم فیصلہ آئندہ ہفتے کسی بھی وقت سنایا جا سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button