انٹرنیشنل

ترکیہ زلزلہ، تباہ ہونیوالی عمارتوں سے متعلق تحقیقات، سینکڑوں افراد گرفتار

گرفتار کیے جانے والوں میں 79 کنٹریکٹرز اور 74 وہ افراد شامل ہیں جن کی عمارتیں ان کی قانونی ذمہ داری تھی: وزیر انصاف

ترکیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں ماہ آنے والے زلزلے کے نتیجے میں گرنے والی عمارتوں سے متعلق کی جانے والی تحقیقات کے سلسلے میں 184 مشتبہ افراد کوحراست میں لیا گیا ۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق رواں ماہ چھ فروری کو آنے والے زلزلے سے اب تک 44 ہزار 128 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ترکیہ کے ہمسایہ ملک شام میں ہونے والی اموات کے بعد ہلاکتوں کی کل تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ زلزلے سے ایک لاکھ 60 ہزار عمارتیں جن میں پانچ لاکھ 20 ہزار اپارٹمنٹس شامل تھے یا تو مکمل طور پر گر گئے ہیں یا پھر انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔

ترکیہ کے وزیرِ انصاف بیکر بزداگ کاکہنا تھا کہ گرنے والی عمارتوں کے حوالے سے 600 افراد سے تحقیقات کی جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے جانے والوں میں 79 کنٹریکٹرز اور 74 وہ افراد شامل ہیں جن کی عمارتیں ان کی قانونی ذمہ داری تھی۔ وزیر کے مطابق 13 پراپرٹی کے مالکان اور 18 ان افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے گھروں میں تبدیلیاں کی تھیں۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان، جنہیں اپنے دو دہائیوں کے دور اقتدار کے بعد رواں سال جون میں مشکل صدارتی انتخابات کا سامنا کرنا ہے، نے احتساب کا وعدہ کیا ہے۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق نرداغی ضلع کے میئر جن کا تعلق بر سر اقتدار جماعت اے کے پی سے ہے، وہ بھی گرنے والی عمارتوں سے متعلق ہونے والی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے ہیں۔ ترکیہ کی آفتوں سے نمٹنے والے ادارے کے مطابق زلزلے کے بعد لگ بھگ 20 لاکھ بے گھر افراد عارضی ٹھکانوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تین لاکھ 35 ہزار سے زائد ٹینٹ لگائے گئے ہیں جب کہ 130 مقامات پر کنٹینرز سے بنے گھر قائم کیے گئے ہیں۔ ادارے کے مطابق پانچ لاکھ 30 ہزار کے قریب لوگوں کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے ریسکیو کیا گیا ہے۔

زلزلہ کی پیشگوئی سب سے پہلے جانور دیتے ہیں یا ٹیکنالوجی؟ حیران کن تحقیق

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button