بلڈ پریشر بڑھنے کی وجہ کیا ہے ؟کن طریقوں سے آپ اپنا بلڈ پریشر کنٹرول کر سکتے ہیں ؟
بلڈ پریشر کے مسائل (ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن) کی شرح بڑھ رہی ہے، اور اس کے مختلف اسباب ہیں،جیسا کے غذا میں نمک کی زیادہ مقدار ،موٹاپا ،ورزش میں کمی

لاہور(کھوج نیوز) بلڈ پریشر کے مسائل (ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن) کی شرح بڑھ رہی ہے، اور اس کے مختلف اسباب ہیں۔ ان میں سے کچھ اہم وجوہات یہ ہیں:
غذا میں نمک کی زیادہ مقدار:
زیادہ نمک کھانے سے بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے، کیونکہ نمک میں موجود سوڈیم جسم میں پانی کی مقدار بڑھاتا ہے، جو خون کی نالیوں پر دبا ڈالتا ہے۔
موٹاپا:
وزن کا زیادہ ہونا، خاص طور پر پیٹ کے حصے میں چربی کا جمع ہونا، دل پر زیادہ دبا ڈالتا ہے اور بلڈ پریشر بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔
ورزش کی کمی:
جسمانی سرگرمی کی کمی بھی ایک بڑا سبب ہے۔ باقاعدہ ورزش سے بلڈ پریشر کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ذہنی دباؤ:
مستقل ذہنی تنا اور پریشانی سے بھی بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
شراب نوشی اور سگریٹ نوشی:
ان عادات سے دل اور خون کی نالیوں پر منفی اثرات پڑتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔
جینیاتی عوامل:
اگر آپ کے خاندان میں بلڈ پریشر کا مسئلہ رہا ہو، تو آپ میں اس کے بڑھنے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے۔
عمر کا بڑھنا:
جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، خون کی نالیوں میں سختی آ جاتی ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
علاج:
بلڈ پریشر کے مسائل کا علاج چند طریقوں سے کیا جا سکتا ہے:
غذائی تبدیلیاں:
نمک کی مقدار کو کم کرنا، صحت مند غذا جیسے کہ پھل، سبزیاں، دالیں، اور کم چکنائی والی غذائیں شامل کرنا۔
ورزش:
روزانہ کم از کم 30 منٹ تک جسمانی سرگرمی، جیسے کہ واک کرنا یا دوڑنا، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔
وزن میں کمی:
موٹاپے کو کم کرنا بھی بلڈ پریشر کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ادویات:
اگر غذا اور ورزش سے فرق نہ پڑے تو ڈاکٹر بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے والی ادویات تجویز کر سکتے ہیں۔
پریشانی کا کم کرنا:
ذہنی سکون کے لیے مراقبہ، یوگا، اور تنا سے بچنے کے طریقے اپنانا۔
اگر آپ کو بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے، تو بہتر ہوگا کہ آپ ڈاکٹر سے مشورہ کریں تاکہ مناسب علاج اور مشورے مل سکیں۔



