مردوں اور خواتین میں آنکھوں کے یکساں مسائل
مردوں اور خواتین کی آنکھوں کے مسائل کچھ حد تک یکساں ہوتے ہیں، لیکن حیاتیاتی، ہارمونی، اور طرزِ زندگی کے فرق کی وجہ سے بعض مسائل زیادہ عام یا مخصوص ہو سکتے ہیں

کراچی (کھوج نیوز )مردوں اور خواتین کی آنکھوں کے مسائل کچھ حد تک یکساں ہوتے ہیں، لیکن حیاتیاتی، ہارمونی، اور طرزِ زندگی کے فرق کی وجہ سے بعض مسائل زیادہ عام یا مخصوص ہو سکتے ہیں۔
یکساں آنکھوں کے مسائل:
نزدیک بینی (Myopia) اور دوربینی (Hyperopia)
یہ دونوں مسائل مردوں اور عورتوں میں یکساں پائے جا سکتے ہیں۔
دھندلا نظر آنا:
عمر کے ساتھ دونوں جنسوں میں نظر کمزور ہو سکتی ہے۔
موتیا بند (Cataract
یہ عمر بڑھنے کے ساتھ مرد و خواتین دونوں کو متاثر کرتا ہے۔
گلوکوما (Glaucoma):
آنکھ کے دبا میں اضافہ مردوں اور خواتین دونوں میں ہو سکتا ہے۔
آنکھوں میں الرجی اور خشک آنکھیں:
دھول، پولن، یا اسکرین کے زیادہ استعمال کی وجہ سے دونوں کو یہ مسائل ہو سکتے ہیں۔
خواتین میں زیادہ عام آنکھوں کے مسائل:
خشک آنکھوں کا مسئلہ:
خواتین میں ہارمونی تبدیلیوں (حمل، رجونورتی، اور پیدائش کنٹرول کی دوائیوں) کی وجہ سے خشک آنکھوں کا مسئلہ زیادہ پایا جاتا ہے۔
آنکھوں میں میگرین اور روشنی کی حساسیت:
خواتین میں میگرین کی شرح زیادہ ہوتی ہے، جو آنکھوں پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔
آنکھوں کی بیماریاں بڑھاپے میں زیادہ عام:
عمر کے ساتھ بینائی کے مسائل، جیسے میکولر ڈی جینریشن” (Macular Degeneration)، خواتین میں زیادہ دیکھے گئے ہیں۔
مردوں میں زیادہ عام آنکھوں کے مسائل:
رنگوں کی شناخت کا مسئلہ (Color Blindness)
مردوں میں رنگوں کو پہچاننے کی بیماری (خاص طور پر ریڈ-گرین کلر بلائنڈنس زیادہ عام ہوتی ہے۔
چوٹ اور زخم:
مرد زیادہ تر کھیلوں، کام کی جگہ، یا حادثات میں آنکھ کی چوٹوں کا سامنا کرتے ہیں۔
اگرچہ کچھ مسائل دونوں میں مشترک ہیں، لیکن ہارمونی، جینیاتی فرق، اور طرز زندگی کی بنیاد پر کچھ آنکھوں کے مسائل مردوں اور خواتین میں مختلف ہو سکتے ہیں۔ خواتین کو خشک آنکھیں اور بڑھاپے میں آنکھوں کی بیماریاں زیادہ لاحق ہوتی ہیں، جبکہ مردوں میں رنگ اندھا پن اور چوٹوں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔



