معدے کے مسائل پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے ؟
روزے کے دوران کھانے پینے کا معمول بدلنے اور سحری و افطاری میں غلط کھانے کی عادات کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں

لاہور(کھوج نیوز ) رمضان المبارک میں معدے کے مسائل عام طور پر بڑھ جاتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو پہلے ہی معدے کے امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ روزے کے دوران کھانے پینے کا معمول بدلنے اور سحری و افطاری میں غلط کھانے کی عادات کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جن میں
تیزابیت اور سینے کی جلن:
روزے میں لمبے وقفے کے بعد افطار میں زیادہ مرغن یا مسالے دار کھانے کھانے سے معدے میں تیزابیت بڑھ سکتی ہے۔اس کے علاوہ کیفین (چائے، کافی)اور کاربونیٹڈ ڈرنکس (سافٹ ڈرنکس)بھی سینے کی جلن کو بڑھا سکتے ہیں۔
بدہضمی اور اپھارہ (گیس):
زیادہ چکنائی والے کھانے بہت زیادہ مقدار میں کھانے سے ہاضمے پر بوجھ پڑتا ہے، جس سے بدہضمی اور پیٹ میں گیس کے مسائل ہو سکتے ہیں۔اس کے علاوہ کاربونیٹڈ ڈرنکس، چنے، لوبیا اور بیکری آئٹمز بھی گیس پیدا کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
قبض:
دن بھر پانی نہ پینے، فائبر کی کمی، اور سحری میں زیادہ پروسیسڈ یا چکنائی والے کھانے کھانے سے قبض ہو سکتا ہے۔کھجور، دہی، اور زیادہ پانی پینے سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
دست (ڈائریا):
بہت زیادہ تلی ہوئی اور چٹ پٹی چیزیں کھانے سے بعض لوگوں کو افطاری کے بعد ڈائریا ہو سکتا ہے۔بازار کے کھانے اور غیر متوازن خوراک بھی اس کا سبب بن سکتی ہے۔
گیسٹریک ریفلکس (تیزابیت کا حلق تک آنا)
زیادہ تیزابیت پیدا کرنے والے کھانے، خاص طور پر ٹماٹر، چلی سوس، اور تلی ہوئی اشیا کھانے سے معدے کا تیزاب اوپر آ سکتا ہے، جس سے گلے اور سینے میں جلن محسوس ہو سکتی ہے۔
احتیاطی تدابیر:
1۔سحری میں ہلکی لیکن غذائیت سے بھرپور خوراک کھائیں۔
2۔افطار میں بہت زیادہ کھانے سے گریز کریں، بلکہ وقفے وقفے سے کھائیں۔
3۔چکنائی اور مرچ مسالے والے کھانوں کو کم کریں۔
4۔کافی اور چائے کا زیادہ استعمال نہ کریں، کیونکہ یہ معدے میں تیزابیت بڑھاتے ہیں۔
5۔زیادہ پانی پینے کی عادت ڈالیں، خاص طور پر سحری اور افطار کے درمیان۔
6۔پھل، دہی، اور فائبر والی غذائیں کھائیں تاکہ ہاضمہ بہتر رہے۔
اگر آپ کا معدہ زیادہ حساس ہے یا پہلے ہی کوئی بیماری (جیسے السر، ریفلوکس یا آئی بی ایس) ہے تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔