زیادہ مرغن غذائیں کھانے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
مرغن غذاؤں کا زیادہ استعمال صحت پر کئی منفی اثرات ڈال سکتا ہے، خاص طور پر اگر وہ زیادہ مقدار میں تلی ہوئی یا چکنائی پر مشتمل غذائیں

لاہور (کھوج نیوز )مرغن غذاؤں کا زیادہ استعمال صحت پر کئی منفی اثرات ڈال سکتا ہے، خاص طور پر اگر وہ زیادہ مقدار میں تلی ہوئی یا سیر شدہ (saturated اور ٹرانس چکنائی پر مشتمل ہوں۔ ان کے چند نقصانات درج ذیل ہیں:
دل کی بیماریاں:
زیادہ چکنائی والے کھانے کولیسٹرول بڑھاتے ہیں، جو دل کے امراض اور ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن سکتا ہے۔شریانیں بند ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک یا فالج کا امکان ہوتا ہے۔
موٹاپا اور میٹابولک مسائل:
زیادہ کیلوریز وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں، جس سے ذیابیطس اور دیگر پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔میٹابولزم سست ہونے سے جسم کی چربی جلنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
نظامِ ہاضمہ پر اثر
مرغن غذائیں ہاضمے کے مسائل جیسے بدہضمی، تیزابیت، قبض اور معدے کی جلن پیدا کر سکتی ہیں۔جگر پر دبا ؤبڑھتا ہے، جس سے فیٹی لیور کا خطرہ ہوتا ہے۔
ذیابیطس کا خطرہ:
زیادہ چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس سے انسولین کی حساسیت کم ہوتی ہے، جو ٹائپ 2 ذیابیطس کا سبب بن سکتی ہے۔
جلد کے مسائل:
آئلی فوڈ سے کیل مہاسے (acne) بڑھ سکتے ہیں۔چہرے پر چکنائی اور جلد کی رنگت متاثر ہو سکتی ہے۔
دماغی صحت پر اثر:
غیر صحت مند چکنائی دماغی صلاحیتوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے، جس سے یادداشت کمزور ہو سکتی ہے۔موڈ میں تبدیلی اور ڈپریشن کا امکان بڑھ سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر:
اعتدال میں رہ کر استعمال کریں۔
زیتون، ناریل یا سرسوں کا تیل استعمال کریں۔
سبزیوں، پھلوں اور فائبر سے بھرپور غذا کا استعمال بڑھائیں۔
ورزش کو معمول بنائیں تاکہ چربی جمنے نہ پائے۔