پیروں میں سوجن انسان کے لیے کسی سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے ،اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے ؟
پیروں میں سوجن ایک عام مسئلہ ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، یہ ہلکی پھلکی تکلیف سے لے کر کسی سنگین بیماری کی علامت بھی ہو سکتی ہے

کراچی(ہیلتھ ڈیسک)پیروں میں سوجن (Edema) ایک عام مسئلہ ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ ہلکی پھلکی تکلیف سے لے کر کسی سنگین بیماری کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ آئیے اس کی اہم وجوہات اور ممکنہ حل پر نظر ڈالتے ہیں:
وجوہات:
زیادہ دیر تک بیٹھے یا کھڑے رہنا:
اگر آپ لمبے وقت تک بیٹھے یا کھڑے رہتے ہیں تو خون کا بہا متاثر ہوتا ہے، جس سے سوجن ہو سکتی ہے۔
نمک کا زیادہ استعمال:
زیادہ نمک کھانے سے جسم میں پانی جمع ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں پیروں میں سوجن پیدا ہو سکتی ہے۔
موٹاپا:
زیادہ وزن ہونے سے پیروں پر دبا ؤبڑھتا ہے، جس سے سوجن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
حمل:
دورانِ حمل ہارمونی تبدیلیوں اور جسمانی وزن بڑھنے کے باعث پیروں میں سوجن عام ہے۔
دل، جگر یا گردے کی بیماری:
ان اعضا کی کمزوری سے جسم میں فاضل مادے جمع ہو سکتے ہیں، جس سے سوجن ہو سکتی ہے۔
دوائیوں کے اثرات:
کچھ دوائیں، جیسے بلڈ پریشر، اینٹی ڈپریسنٹ اور ہارمون تھراپی کی دوائیں، سوجن کا باعث بن سکتی ہیں۔
چوٹ یا موچ:
پیروں میں چوٹ لگنے یا موچ آنے سے متاثرہ حصہ سوج سکتا ہے۔
وریدوں میں خرابی (Varicose Veins):
اگر خون کی نالیاں کمزور ہو جائیں تو خون کا بہا متاثر ہوتا ہے، جس سے سوجن ہو سکتی ہے۔
علاج اور احتیاطی تدابیر:
ورزش کریں:
ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمی، جیسے چہل قدمی یا ٹانگوں کو حرکت دینا، خون کے بہا کو بہتر بناتا ہے۔
نمک کا استعمال کم کریں:
کم نمک والی غذا اپنائیں تاکہ جسم میں پانی کی مقدار متوازن رہے۔
ٹانگوں کو اونچا رکھیں:
آرام کے دوران پیروں کو دل کی سطح سے اوپر رکھیں تاکہ سوجن کم ہو۔
ہلکی مالش کریں:
سوجے ہوئے حصے کی نرمی سے مالش کریں تاکہ خون کی روانی بہتر ہو۔
ڈھیلے کپڑے پہنیں:
سخت اور تنگ کپڑے خون کے بہا کو متاثر کر سکتے ہیں۔ آرام دہ لباس پہنیں۔
پانی زیادہ پیئیں:
جسم کو ہائیڈریٹ رکھیں تاکہ اضافی نمک اور فاضل مادے خارج ہو سکیں۔
کمپریشن جرابیں (Compression Socks) پہنیں:
یہ خون کے بہا کو بہتر بناتی ہیں اور سوجن کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔
معالج سے رجوع کریں:
اگر سوجن مسلسل ہو، درد کے ساتھ ہو، یا دیگر علامات (جیسے سانس میں دشواری) محسوس ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹرسے مشورہ کریں۔



