صحت

جسم میں چربی کی مقدار بڑھ جائے تو کن خطرات کا باعث بنتی ہے ؟ماہرین نے خبردار کر دیا

جسم میں چربی کی مقدار اگر متوازن ہو تو یہ توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہوتی ہے، لیکن جب یہ حد سے بڑھ جائے تو صحت کے لیے کئی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں

لاہور(ہیلتھ ڈیسک )جسم میں چربی کی مقدار اگر متوازن ہو تو یہ توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہوتی ہے، لیکن جب یہ حد سے بڑھ جائے تو صحت کے لیے کئی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔

خطرات:
دل کی بیماریاں:
اضافی چربی، خاص طور پر پیٹ کے ارد گرد، دل کی بیماری اور ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتی ہے۔

شوگر (ٹائپ 2 ذیابیطس):
موٹاپا انسولین کی مزاحمت بڑھا سکتا ہے، جس سے شوگر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جوڑوں کے مسائل:
زیادہ وزن جوڑوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس سے جوڑوں کی بیماریاں اور درد پیدا ہو سکتا ہے۔

جگر کی بیماریاں:
اضافی چربی جگر میں جمع ہو کر فیٹی لیور جیسی بیماری پیدا کر سکتی ہے۔

کینسر کا خطرہ:
موٹاپے کا تعلق بعض اقسام کے کینسر سے بھی جوڑا گیا ہے، جیسے کہ کولون اور بریسٹ کینسر۔

علاج اور حل:

متوازن غذا:
چکنائی اور چینی سے پرہیز کریں، اور سبزیاں، پھل، پروٹین اور فائبر والی غذا کا استعمال کریں۔

ورزش:
روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش، جیسے تیز قدمی، جاگنگ، یا یوگا وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال:
پانی میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور غیر ضروری چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے۔

نیند پوری کرنا:
نیند کی کمی وزن بڑھانے کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے، اس لیے روزانہ 7-8 گھنٹے کی نیند لیں۔

اسٹریس کم کرنا:
ذہنی دباؤ ہارمونی عدم توازن پیدا کرتا ہے، جس سے چربی ذخیرہ ہونے لگتی ہے، لہذا ریلیکسیشن اور میڈیٹیشن کو معمول بنائیں۔

میڈیکل ٹریٹمنٹ:
اگر چربی بہت زیادہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں، جو دوائی یا سرجری (مثلا لیپوسکشن یا باریٹرک سرجری) تجویزکرسکتاہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button