صحت

مصنوعی ذہانت سے کینسرکی تشخیص کیسے ممکن ہے ؟

مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ماڈلز، انسانی ماہرین کے مقابلے میں جلد اور زیادہ درست طریقے سے کینسر کی ابتدائی علامات کو پہچان سکتے ہیں

اسلام آباد(ہیلتھ ڈیسک)مصنوعی ذہانت کی مدد سے کینسر کی تشخیص میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے ۔حال ہی میں ایک بین الاقوامی تحقیق میں یہ ثابت ہوا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ماڈلز، انسانی ماہرین کے مقابلے میں جلد اور زیادہ درست طریقے سے کینسر کی ابتدائی علامات کو پہچان سکتے ہیں۔ خاص طور پر چھاتی کے کینسر کی تشخیص میں AI سسٹمز نے 95 فیصد تک درستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں تشخیص کے عمل کو تیز، سستا اور قابلِ اعتماد بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔

مصنوعی ذہانت اور کینسر کی تشخیص کیسے کرے گا؟
جلد تشخیص :
AI الگورتھمز میڈیکل امیجز (جیسے MRI، CT اسکین، میموگرافی وغیرہ)کا تجزیہ کرکے ایسی باریک علامات تلاش کر سکتے ہیں جو عام طور پر ڈاکٹروں کی نظر سے چھپ جاتی ہیں۔ خاص طور پر چھاتی کے، پھیپھڑوں کے اور جلد کے کینسر کی جلد تشخیص میں AI بہت موثر ثابت ہو رہا ہے۔

پیشن گوئی :
AI مریض کے جینیاتی ڈیٹا، بایو مارکرز، اور میڈیکل ہسٹری کو دیکھ کر یہ اندازہ لگا سکتا ہے کہ کسی شخص کو مستقبل میں کینسر ہونے کا کتنا خطرہ ہے۔ یہ معلومات ڈاکٹروں کو وقت پر روک تھام کے اقدامات کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

ذاتی علاج :
ہر مریض کا جسم اور بیماری کا ردِ عمل مختلف ہوتا ہے۔ AI یہ تجزیہ کرتا ہے کہ کس قسم کا علاج (مثلا کیموتھراپی، امیونوتھراپی یا ہارمون تھراپی) مخصوص مریض کے لیے سب سے مثر ہوگا۔

وقت اور لاگت میں بچت:
AI سسٹمز سینکڑوں رپورٹس اور ٹیسٹس کو چند منٹوں میں اسکین کر کے فوری نتائج دے سکتے ہیں، جس سے مریضوں کو بروقت علاج ملتا ہے اور اسپتالوں کا بوجھ کم ہوتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button