چھ گھنٹے سے زائد بیٹھے رہنے سے کیا ہوتا ہے ؟ماہرین نے خبردار کر دیا
جو لوگ روزانہ چھ گھنٹے یا اس سے زیادہ بیٹھے رہتے ہیں، ان میں گردن کے درد کا خطرہ 88 فیصد تک بڑھ جاتا ہے

لاہور(ہیلتھ ڈیسک) ایک نئی عالمی تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ روزانہ چھ گھنٹے یا اس سے زیادہ بیٹھے رہتے ہیں، ان میں گردن کے درد کا خطرہ 88 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ یہ تحقیق بی ایم سی پبلک ہیلتھ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے اور اس میں 13 ممالک کے 43 ہزار سے زائد افراد کا ڈیٹا شامل ہے۔
تحقیق کے مطابق، موبائل فون کا استعمال گردن کے درد کی سب سے بڑی وجہ بنتا جا رہا ہے۔ جو افراد زیادہ دیر تک موبائل استعمال کرتے ہیں، ان میں گردن درد کا خطرہ 82 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کے لیے یہ خطرہ 23 فیصد ہے، جبکہ ٹی وی دیکھنے والوں میں کوئی خاص تعلق سامنے نہیں آیا۔
مطالعے میں بتایا گیا کہ مسلسل بیٹھے رہنے کی عادت نہ صرف کام کے دوران بلکہ تفریح کے لمحات میں بھی عام ہو گئی ہے، خاص طور پر موبائل، لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے۔ یہ ڈیوائسز استعمال کرتے وقت جھکی ہوئی گردن اور آگے کو جھکے کندھوں کی پوزیشن گردن اور اوپر کی کمر کے عضلات پر مسلسل دبا ؤڈالتی ہے، جس سے مسلز کا توازن بگڑ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے دوران آن لائن کام اور تعلیم نے بھی لوگوں کو زیادہ وقت بیٹھنے پر مجبور کیا، جس سے یہ عادت مزید بڑھ گئی ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ ہر چند گھنٹوں بعد اپنی پوزیشن بدلیں، تھوڑی چہل قدمی کریں اور اسمارٹ ڈیوائسز کے استعمال کے دوران گردن کو سیدھا رکھنے کی کوشش کریں۔