پیٹ پھولنے جیسے مسئلے سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
کیلے' جو، مالٹے، کھیرے، بیریز، دہی، انناس، ٹماٹر ' گاجر ، پالک ، پپیتا، کیوی، سونف، ہلدی، پودینے کی چائے اور ادرک استعمال کرنے سے اس سے بچا جاسکتا ہے

اسلام آباد(کھوج نیوز) پیٹ پھولنایا اس میں گیس بھر جانا عام مسئلہ ہے اس مسئلے سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ اس حوالے سے ایک نئی طبی تحقیق سامنے آنے کے بعد سب حیران و دنگ رہ گئے ہیں۔
پیٹ پھولنا ایسا عام مسئلہ ہے جس کا سامنا معدے یا آنتوں میں اضافی گیس، قبض یا نظام ہاضمہ کو متاثر کرنے والے مخصوص امراض کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کچھ مخصوص غذاں اور مشروبات کے استعمال کے بعد بھی پیٹ پھول سکتا ہے۔ کھانے کے بعد پیٹ کا پھول جانا عموما کسی تشویش کا باعث نہیں ہوتا مگر یہ تجربہ اکثر افراد کے لیے پریشان کن ہوتا ہے۔ اگر آپ کو اکثر اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو مخصوص پھل، سبزیاں یا غذاں سے اس سے نجات پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ تو ایسی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو پیٹ پھولنے کے مسئلے سے بچانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
کیلے
یہ نظام ہاضمہ کے مسائل جیسے پیٹ پھولنے یا ہیضہ سے نجات دلانے کے لیے بہترین پھل ہے۔ کیلوں سے جسم کو متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں کیونکہ اس میں فائبر، پوٹاشیم، وٹامن سی اور میگنیشم سمیت متعدد اجزا ہوتے ہیں۔ اسی طرح یہ پری بائیوٹیکس کے حصول کا اچھا ذریعہ بھی ہے جو ایسا جز ہے جو معدے میں موجود بیکٹیریا کی غذا بن کر کھانا ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کیلے کھانے سے پیٹ پھولنے کا امکان کم ہوتا ہے۔
جو
جو میں بیٹا گلوکین نامی فائبر موجود ہوتا ہے جبکہ پروٹین بھی جسم کا حصہ بنتا ہے۔ بیٹا گلوکین ورم کش ہوتا ہے جس سے معدے کے ورم کی روک تھام ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو کا دلیہ کھانے والے افراد کو پیٹ پھولنے یا اضافی گیس جیسے مسائل کا سامنا بہت کم ہوتا ہے۔
مالٹے
مالٹوں میں بھی فائبر اور دیگر غذائی اجزا جیسے وٹامن سی، پوٹاشیم اور کیلشیئم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ اس طرح یہ پھل پانی سے بھی بھرپور ہوتا ہے جس سے معدے میں سیال کا ذخیرہ نہیں ہوتا ہے جبکہ آنتوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔ مالٹوں میں وٹامن سی کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹیریا کی نشوونما بڑھتی ہے اور پیٹ پھولنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
کھیرے
کھیروں میں بھی پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامن سی، وٹامن K اور پوٹاشیم جیسے اجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔ جسم میں پانی کی مناسب مقدار کی قبض کی روک تھام ہوتی ہے اور قبض پیٹ پھولنے کا باعث بننے والا اہم ترین عنصر ہے۔
بیریز
بیریز جیسے اسٹرابیری میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے نظام ہاضمہ کی صحت بہتر ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بیریز میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس بھی ہوتے ہیں جو معدے کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔
دہی
پرو بائیوٹیکس معدے کے لیے مفید ایسے بیکٹیریا ہوتے ہیں جن سے نظام ہاضمہ کی صحت بہتر ہوتی ہے۔ کئی بار پرو بائیوٹیکس سے پیٹ پھولنے کے مسئلے پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے اور دہی میں پرو بائیوٹیکس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
انناس
انناس میں فائبر موجود ہوتا ہے جبکہ اس میں bromelain نامی ایسے انزائمے بھی ہوتے ہیں جو نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ انناس کے جوس سے معدے میں ورم کم ہوتا ہے جس سے پیٹ پھولنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ٹماٹر
ٹماٹر میں پوٹاشیم، وٹامن سی اور وٹامن اے جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں۔ پوٹاشیم جسم میں نمکیات کی سطح کو متوازن کرنے والا جز ہے جس سے جسم میں سیال کی سطح مستحکم رہتی ہے۔ اس کے علاوہ ٹماٹروں میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو معدے میں صحت کے لیے مفید بیکٹیریا کی نشوونما میں کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ مرکبات پیٹ پھولنے کا سامنا کرنے والے افراد کے لیے مفید ہوتے ہیں اور انہیں اس مسئلے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
گاجر
گاجر بھی ایسی سبزی ہے جس میں پوٹاشیم، کیلشیئم، میگنیشم، فاسفورس، فولیٹ، وٹامن ای اور وٹامن اے سمیت متعدد اجزا ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گاجر میں فائبر کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے۔ وٹامن اے معدے کے افعال کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
پالک
پالک بھی فائبر سے بھرپور سبزی ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کو کھانے سے نظام ہاضمہ کو فائدہ ہوتا ہے اور پیٹ پھولنے یا گیس کا سامنا کم ہوتا ہے۔ پالک کے استعمال سے بھی معدے میں موجود صحت کے لیے مفید ایک مخصوص بیکٹیریا کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔
پپیتا
پپیتا ایسا پھل ہے جو وٹامن سی، وٹامن اے، لائیکوپین اور papain نامی جز سے لیس ہوتا ہے۔ papain کھانا ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے پیٹ پھولنے کے مسئلے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
کیوی
کیوی فائبر، وٹامن سی اور پوٹاشیم کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ کیوی کو کھانے سے پیٹ پھولنے کے مسئلے کی شدت میں کمی آسکتی ہے۔
سونف
سونف سے غذائی نالی کو سکون ملتا ہے اور اس کے نتیجے میں اضافی گیس زیادہ آسانی سے معدے سے گزر جاتی ہے۔ اس طرح پیٹ پھولنے کے مسئلے کا سامنا نہیں ہوتا۔
ہلدی
ہلدی سے بھی نظام ہاضمہ کے مختلف مسائل کی شدت میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ہلدی میں موجود مرکب curcumin سے بدہضمی کی علامات سے ریلیف ملتا ہے اور پیٹ پھولنا بھی بدہضمی کی ایک علامت ہے۔
پودینے کی چائے
پودینے کی چائے سے بھی پیٹ پھولنے اور گیس کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ پودینے سے نظام ہاضمہ کے مسلز کو سکون ملتا ہے اور اس طرح پیٹ پھولنے کے مسئلے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ادرک
پیٹ پھولنے یا اضافی گیس سے پریشان رہتے ہیں تو ادرک کے استعمال سے ریلیف مل سکتا ہے۔ ادرک سے نظام ہاضمہ کو فائدہ ہوتا ہے اور معدہ جلد خالی ہوتا ہے جس سے پیٹ پھولنے کے مسئلے کا سامنا نہیں ہوتا۔ ادرک کو ورم کش قرار دیا جاتا ہے جس سے بھی پیٹ پھولنے اور اضافی گیس پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔