تارکین وطن کی آمد روکنے اور ملک بدر کرنے کا معاملہ، ٹرمپ پھر بول پڑے
امریکا میں تارکین وطن کی تعداد لاکھوں میں ہے 'اتنے زیادہ لوگوں کو ملک بدر کرنے کے پلان میں حکومت کو معاشی اور نقل و حمل کے چیلنجز درپیش ہونگے: امریکی حکام

واشنگٹن(ماینٹرنگ ڈیسک) صدارتی انتخابات جیتنے کے بعد بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کی آمد روکنے اور انہیں امریکا سے نکالنے کے اپنے بیانات پر قائم رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکا کے بارڈرز کو محفوظ بنانے اور تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے اپنے بیانات پر قائم ہیں۔ میڈیا کے مطابق لوگوں کی ملک بدری کی قیمت کے سوال پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ یہ قیمت کی بات نہیں ہے، خاص کر ایسے وقت میں جب لوگوں کو قتل کیا جائے اور منشیات گینگ ملک کو تباہ کررہے ہیں تو ایسے میں لوگوں کو واپس جانا ہوگا اور اس کے سوائے کوئی اور راستہ نہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں تارکین وطن کی تعداد لاکھوں میں ہے اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اتنے زیادہ لوگوں کو ملک بدر کرنے کے پلان میں حکومت کو معاشی اور نقل و حمل کے چیلنجز درپیش ہونگے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ لوگوں کے امریکا آنے کے خلاف بالکل نہیں ہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ امریکا آئیں۔