بھارت کے چین اور پاکستان کیخلاف ایک اور گھنائونے منصوبے سے پردہ اٹھ گیا
سرنگ تقریبا 14 کلومیٹر طویل ہو گی جو درہ زوجیلا کی بجائے قریب کے دوسرے راستے سے سونمرگ کو لداخ سے ملائے گی، یہ سرنگ 2026ء میں مکمل ہو جائے گی

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت کے چین اور پاکستان کے خلاف ایک اور گھنائونے منصوبے سے پردہ اٹھ گیا ہے جس کا افتتاح بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے کر دبھی دیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق 932 ملین ڈالر کی لاگت کے اس منصوبے میں ایک دوسری سرنگ کے علاوہ پلوں اور اونچی پہاڑی سڑکوں کی تعمیر کا ایک سلسلہ شامل ہے۔ واضح رہے کہ لداخ بھارت، پاکستان اور چین کے درمیان واقع ایک سرد علاقہ ہے جو کئی دہائیوں سے ان ملکوں میں علاقائی تنازعات کا باعث ہے۔ جب مودی ریزورٹ ٹان سونمرگ 6.5 کلو میٹر طویل سرنگ کا افتتاح کرنے کے لیے آئے تو اس موقع پر سخت سکیورٹی کا انتظام کیا گیا تھا۔ یہ قصبہ مقبوضہ وادی کشمیر کے صنوبر کے درختوں سے سرسبز پہاڑوں کے آخر میں واقع ہے۔ لداخ اس علاقے سے گزرتے ہوئے چٹانی درہ زوجیلہ کے پار شروع ہوتا ہے۔ "زیمارف” نام کی نئی سرنگ کے بننے کے بعد پہلی بار لداخ تک پورے سال کے دوران رسائی حاصل ہو جائیگی۔ منصوبے کے تحت بننے والی دوسری سرنگ تقریبا 14 کلومیٹر طویل ہو گی جو درہ زوجیلا کی بجائے قریب کے دوسرے راستے سے سونمرگ کو لداخ سے ملائے گی۔ یہ سرنگ 2026 میں مکمل ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔