انٹرنیشنل

ٹرمپ کی حلف برداری کیا ہے اور اس میں کون کون شریک ہو گا؟ ایک خصوصی رپورٹ

حلف برداری کی تقریب باضابطہ طور پر ایک صدر کے دور کا خاتمہ اور دوسرے کے آغاز کے لیے منعقد کی جاتی ہے،اس تقریب میں بہت سے افراد امریکی انتظامیہ سے اور بہت غیر ملکی سربراہان مملکت اس میں شریک ہوں گئے

امریکہ(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ طاقت والا یا اثر رسوخ والا ملک سمجھا جاتا ہے اور دنیا کی سیاست اسی ملک کے ارد گرد گھومتی ہے۔ امریکہ کی جمہوریت سب سے پرانی ہے اور اس کے صدر کو دنیا میں کافی مقبولیت اور اس کے فیصلے مانے جاتے ہیں۔اب امریکہ کے موجودہ صدر بائیڈن اپنی صدراتی مدت پوری کرنے کے بعد یہ عہدہ چھوڑ دیں گے اور ان کی جگہ ڈونلڈ ٹرمپ بطور 47ویں امریکی صدر دوبارہ واپسی ہو گی۔ ٹرمپ امریکہ کے دوبارہ منتخب ہونے والے صدر ہیں اس سے پہلے بھی وہ 2017سے 2021تک امریکہ کے صدر تھے۔

حلف برداری ہوتی کیا ہے؟حلف برداری کی تقریب باضابطہ طور پر ایک صدر کے دور کا خاتمہ اور دوسرے کے آغاز کے لیے منعقد کی جاتی ہے۔یہ حکومتی رہنماؤں کے درمیان واشنگٹن ڈی سی میں اقتدار کی منتقلی کا سب سے ہائی پروفائل حصہ ہوتا ہے۔اس تقریب کے اہم ترین حصے کے دوران نومنتخب صدر اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہیں اور یہ الفاظ کہتے ہیں: ‘میں حلف اٹھاتا ہوں کہ میں ایمانداری کے ساتھ امریکی صدر کے عہدے پر عمل کروں گا اور اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق امریکی آئین کی حفاظت، حفاظت اور دفاع کروں گا۔اس تقریب میں میوزیکل پرفارمنس اور تقاریر بھی شامل ہیں جس کے دوران ٹرمپ خطاب کریں گے اور اگلے چار سالوں کے لیے اپنے اہداف کا اعلان کریں گے۔

یہ تقریب کا آغاز پیر کو واشنگٹن ڈی سی میں لافائیٹ سکوائر کے تاریخی سینٹ جان چرچ میں ایک دعائیہ تقریب سے ہوگا ۔اس کے بعد ٹرمپ اپنی نئی انتظامیہ کے آغاز کے لیے اہم دستاویزات پر دستخط کرنے کے لیے سینیٹ چیمبر کے قریب واقع صدر کے کمرے میں داخل ہوں گے۔حلف برادی کی تقریبات سے متعلق کانگریس کی مشترکہ کمیٹی ظہرانے کی میزبانی کرے گی جس میں وہ اس کے بعد شرکت کریں گے۔بعد ازاں کیپیٹل سے نکل کر پنسلوانیا ایونیو سے ہوتے ہوئے وہ وائٹ ہاؤس تک جائیں گے۔اس سال یہ تقریب واشنگٹن میں شدید سردی کی وجہ سے امریکی کیپیٹل عمارت کے اندر منعقد ہو رہی ہے۔

اس تقر یب میں شرکت کے لیے عام طور پربہت زیادہ لوگ اس کو ذاتی طور پر دیکھنا چاہتے ہیں اور ٹکٹوں کی بہت زیادہ مانگ ہوتی ہے۔کانگریس کے ارکان کو تقریب کے لیے مخصوص تعداد میں ٹکٹ ملتے ہیں، جو وہ اپنے حلقوں میں تقسیم کرسکتے ہیں۔

اس تقریب میں شرکت کون کر سکتا ہے ،اس تقریب میں ٹرمپ کے حامیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہو گئی اور حکام کا کہنا ہے کہ یہ لوگ تقریبا دو لاکھ کے قریب ہوں گئے۔اس کے علاوہ بہت سے امریکی سینیٹرز اور کانگریس کے ارکان کے علاوہ آنے والی انتظامیہ کے مہمان بھی شرکت کریں گے۔ اس تقریب میں سابق صدور اور خواتینِ اول بھی اکثر افتتاحی تقریب میں موجود ہوتی ہیں۔اس تقریب میں سب سے زیادہ متو قع آمد چین کے صدر کی ہے جن کو ٹرمپ نے اپنی حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی تھی،اس کے علاوہ ارجنٹینا کے صدر ہاویئر مائیلی اور اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی بھی شامل ہیں۔ اس تقر یب میں غیر ملکی سربراہان مملکت کے علاوہ ٹرمپ کے اہم ساتھی اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک ، ایمازون کے بانی چیف بیزوس، سوشل میڈیا سائٹ فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ سمیت ایپل کے سی ای او ٹم کک بھی شریک ہوں گے۔
اس کے علاوہ میڈیا رپورٹس میں یہ بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بھی حلف برداری تقریب کا دعوت نامہ موصول ہوا ہے جب کہ پاکستان سے باہر موجود پی ٹی آئی کے بہت سے رہنماؤں کی بھی حلف برداری تقریب میں شرکت متوقع ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button