ٹرمپ نے مصنوعات پر 104فیصد تک ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کر دیا،عالمی مارکیٹ میں بے یقینی بڑھ گئی
امریکا نے چند چینی مصنوعات پر 104 فیصد ٹیکس نافذ کرنے کا فیصلہ کر دیا ہے

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک )وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ چند چینی مصنوعات پر 104 فیصد ٹیکس لاگو ہو جائے گا۔یہ اقدام چین کی جانب سے جوابی ٹیکس واپس نہ لینے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ چین معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ لیویٹ نے بتایا کہ تقریبا 70 ممالک نے امریکہ سے ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے۔ٹیرف پر نہ تو کوئی تاخیر ہوگی اور نہ ہی توسیع دی جائے گی۔ دوسری طرف اس سے قبل چین نے کہا ہے کہ امریکا اپنے محصولات میں اضافہ کرتا ہے تو ہم اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے پرعزم طریقے سے جوابی اقدامات کریں گے۔
دوسری جانب چین کی وزارت تجارت کے ترجمان لین جیان نے کہا ٹیرف جنگ آخری وقت تک لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ چین کے خلاف امریکا کے نام نہاد جوابی ٹیرف بے بنیاد ہیں۔چین نے جو جوابی اقدامات کئے ہیں وہ مکمل طور پر جائز ہیں جن کا مقصد چین کی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ایک عام بین الاقوامی تجارتی ترتیب کو برقرار رکھنا ہے۔