انٹرنیشنل

شام میں بشارالاسد کی حکومت کس نے ہٹائی ،نیتن یاہو کا انکشافات سے بھرپور ویڈیو منظر عام پر

یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ہفتے کے روز ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں جنگ تیز کرنے اور حماس پر مزید دباؤ ڈالنے کا حکم دے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سرنڈر کے مطالبات کو مسترد کرتے ہیں اور جنگ کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک اسرائیل کے اہداف مکمل نہیں ہو جاتے۔

میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کا مزید اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ جنگ کے آغاز سے ہی جنگ بندی کے مطالبات کیے جا رہے ہیں، اور حالیہ دنوں میں یہ مطالبات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ اگر میں ان مطالبات کے آگے جھک جاتا، تو ہم رفح میں داخل نہ ہوتے، ہم فلادیلفیا گزر گاہ پر قبضہ نہ کرتے، ہم حماس کے رہنما یحیی سنوار، محمد ضیف، اسماعیل ہنیہ اور یہاں تک کہ حزب اللہ رہنما حسن نصراللہ کو ختم نہ کرتے۔ نہ ہی ہم شام کے صدر بشار الاسد کے زوال کے لیے حالات پیدا کرتے اور ایران کے محور کو نقصان پہنچاتے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اس ہفتے کے آخر میں حماس نے ایک پیشکش کو مسترد کر دیا جو غزہ میں موجود نصف زندہ یرغمالیوں کی رہائی اور کئی لاشوں کی واپسی کا باعث بن سکتی تھی۔

نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ حماس جنگ کے خاتمے، اپنی حکومت کے تحفظ، اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے سرمایہ چاہتی ہے تاکہ وہ دوبارہ حملے کی تیاری کر سکے۔اگر ہم ان شرائط پر جنگ ختم کر دیتے ہیں تو یہ پیغام جائے گا کہ اسرائیلیوں کو اغوا کر کے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر نیتن یاہو نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویژن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں صدر ٹرمپ کا وہ اہم ویژن بھی پورا نہیں ہو سکے گا جو غزہ کو ہمیشہ کے لیے بدلنے اور اسرائیل کو مستقل سیکیورٹی دینے کے لیے ہے۔

یہ خطاب ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے، اور عالمی برادری جنگ کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button