ایئرپورٹ پر میزائل حملہ، اسرائیل کا ایران اور حوثیوں کو سخت جوابی کارروائی کی دھمکی
تل ابیب پر حوثیوں کی جانب سے میزائیل حملہ ،اسرائیل کا سخت رد عمل دینے کا اعلان ،جس کا خمیازہ ایران بھی بھگتے گا: نیتن یاہو

تل ابیب(مانیٹرنگ ڈیسک ) یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل کے سب سے بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈے بین گوریون پر بیلسٹک میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے کا جواب سختی سے دیا جائے گا، اور ایران بھی اس کا خمیازہ بھگتے گا۔
اتوار کے روز ہونے والے میزائل حملے میں ایئرپورٹ کے قریب ایک سڑک اور گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ فضائی آپریشن وقتی طور پر معطل کر دیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ وہ میزائل کو روکنے میں ناکام رہی، حالانکہ متعدد بار اسے تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ایرو ڈیفنس سسٹم میزائل کو روکنے میں ناکام رہے۔ حملے میں کم از کم آٹھ افراد زخمی ہوئے۔
نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر کہا کہ حوثیوں کے یہ حملے دراصل ایران کی پشت پناہی سے ہو رہے ہیں۔ ہم اس حملے کا جواب اپنے وقت اور جگہ پر دیں گے، اور ایران کو بھی اس کی قیمت چکانا ہوگی۔
ایران کے وزیر دفاع عزیز ناصرزادہ نے اسرائیل اور امریکہ کو خبردار کیا کہ اگر ان دونوں نے حملہ کیا تو ایران بھی ان کے مفادات، اڈوں اور فوجیوں کو دنیا کے کسی بھی حصے میں نشانہ بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ حوثی اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اور یہ حملہ غزہ پر اسرائیلی جنگ اور ناکہ بندی کے خلاف ردعمل تھا۔
حوثیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ بین گوریون ایئرپورٹ اب محفوظ نہیں رہا اور وہاں دوبارہ حملے کیے جائیں گے۔اس حملے کے بعد بین گوریون ایئرپورٹ پر پروازیں عارضی طور پر روک دی گئیں، راستے بند کیے گئے اور ریل سروس بھی معطل کر دی گئی۔
جرمنی ، اسپین ، ایئر فرانس، سوئس، آسٹریا ایئرلائنز، ایئر انڈیا، وز ایئر سمیت کئی بین الاقوامی ایئرلائنز نے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے کہا کہ جو ہمیں مارے گا، ہم اسے سات گنا زیادہ ماریں گے۔
اپوزیشن رہنما یائر گولان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عوام ایک بار پھر پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور ہیں، غزہ میں قیدی مر رہے ہیں، اور جنگ کی وجہ سے عوام شدید مشکلات میں ہیں۔