انٹرنیشنل

حماس کو جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے سے کیا مسائل ہیں؟

حماس کو جنگ بندی مجوزہ سے تین مسائل ہیں

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک )پہلا یہ کہ ان کے مطابق اس مجوزہ معاہدے میں کہیں یہ نہیں لکھا گیا کہ یہ سیزفائر دیرپا جنگ بندی کی شکل اختیار کر کے جنگ ختم کرنے کا باعث بنے گا۔دوسرا یہ کہ معاہدے میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ نام نہاد انسانی امداد کے قواعد کیا ہوں گے۔گذشتہ جنگ بندی کے دوران اقوامِ متحدہ کی ایجنسیوں اور دیگر فلاحی اداروں کے 400 سے 500 امدادی ٹرک غزہ میں روزانہ داخل ہوتے تھے۔

اور آخر میں یہ کہ یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل غزہ سے فوجوں کا انخلا کرتے ہوئے انھیں واپس آخری سیزفائر والی پوزیشنز پر لے جائے گا یا نہیں۔

حماس کی جانب سے اس بارے میں مزید خدشات سامنے آ رہے ہیں جن میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ ان کی جانب سے امریکہ سے جو بات بیک چینلز کے ذریعے کی جا رہی تھی وٹکوف کا مجوزہ منصوبہ اس سے یکسر مختلف ہے۔حماس لا کہنا ہے کہ اسرائیل مفت میں یرغمالیوں کی رہائی چاہتا ہے اور حماس ایسا ہونے نہیں دے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button