انٹرنیشنل

امریکا اور بھارت میں ہونیوالا دفاعی معاہدہ نیا یا پرانا؟

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا اور بھارت کے درمیان ہونے والا دفاعی معاہدہ نیا ہے یا پرانا؟ اس حوالے سے تمام تر تفصیلات سامنے آنے کے بعد سب حیران و دنگ رہ گئے ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق دستیاب معلومات میں بتایا گیا ہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان ہونے والا حالیہ معاہدہ کوئی نئی چیز نہیں بلکہ ماضی کے معاہدوں کا ہی ایک تسلسل ہے۔ اس حوالے سے امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے بھی کہاکہ لگتا ہے امریکا ہر 10 سال بعد بھارت کے ساتھ اسی پرانے دفاعی معاہدے پر دستخط کیے جارہا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ یہ کوئی نیا معاہدہ نہیں۔ 2005 میں دس سالہ معاہدہ ہوا۔ پھر 2015 میں مزید دس سال کی توسیع ہوئی اور اب 2025 میں پھر 10 سال کے لیے معاہدہ کیا گیا ہے۔

جون 2015 میں اوباما انتظامیہ کے دور میں اس وقت کے امریکی وزیر دفاع ایسٹن کارٹر نے بھارت کا دورہ کیا جس دوران دونوں ممالک نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جسے 2015 فریم ورک فار دی انڈیا یو ایس ڈیفنس ریلیشن شپ کا نام دیا گیا۔ اس موقع پر امریکی سیکرٹری دفاع کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت امریکا اور بھارت نے دو منصوبوں پر معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے جن میں موبائل الیکٹرک ہائبرڈ پاور سورسز کی مشترکہ تیاری اور بایولوجیکل خطرات کے ماحول میں کام کرنے والے فوجیوں کے لیے جدید حفاظتی لباس کی تیاری شامل ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button