نگرنگرسے

محکمہ ہائر ایجوکیشن کا بڑا اقدام، امتحانات میں بوٹی مافیا کی چھٹی

فیصل آباد، بوٹی مافیا کے خاتمہ اور صاف و شفاف امتحانی نظام کیلئے سخت و ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،ڈاکٹر سلیم تقی شاہ

فیصل آباد(نمائندہ کھوج نیوز، آن لائن )بوٹی مافیا کے خاتمہ اور صاف و شفاف امتحانی نظام کے انعقاد کے سلسلہ میں حکومت پنجاب محکمہ ہایئر ایجوکیشن لاہور اور ڈویژنل کمشنر و چیئرپرسن بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فیصل آباد سلوت سعیدکی ہدایات کے مطابق سخت و ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں انشاء اللہ ان اقدامات کے نتیجہ میں امتحانی مراکز میں کسی غیرمتعلقہ شخص کا داخلہ تو درکنار اس کے قریب پھٹکنابھی محال ہو جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فیصل آباد ڈاکٹر سلیم تقی شاہ نے ایجوکیشن بورڈ فیصل آباد کے برانچ افسران کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امتحان میٹرک کلاس دہم (اول )سالانہ 2023ء میں شرکت کرنے والے 158705 طلباء وطالبات کیلئے الگ الگ 553امتحانی مراکز قائم کرکے وہاں محکمہ تعلیم سے تعلق رکھنے والا حاضر سروس ایماندار’ فرض شناس و اچھی شہرت کا حامل امتحانی عملہ متعین کیا گیا ہے تاکہ وہ ہر بچے پر یکساں نظر رکھے اور کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ نقل کی روک تھام کیلئے بورڈ ملازمین کو مختلف امتحانی سنٹرز میں تعینات کرنے کی سابقہ پریکٹس کو امسال بھی جاری رکھا جائے گا کیونکہ اس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے تھے اور کسی بھی امتحانی مرکز میں نقل لگانا تو دور کی بات کوئی غیرمتعلقہ شخص داخل ہونے سے بھی قاصر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ امتحان کے شفاف و شاندار انعقاد کے سلسلہ میں جن بورڈ افسران و ملازمین کو جو بھی ڈیوٹی تفویض کی جائے وہ اپنا ذہن ودماغ حاضر اور آنکھیں کھلی رکھ کر اسے بہ احسن و خوبی سرانجام دے اس سلسلہ میں ذرا سی بھی غفلت ‘ کوتاہی یا سستی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ یہ طلباء وطالبات کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ اس موقع پر کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر محمد جعفرعلی نے بتایا کہ مردم شماری کی وجہ سے کچھ سنٹرز پر امتحانی عملہ کی کمی کی شکایت ملی تھی جسے الحمداللہ سی ای اوز اور ڈی ای اوز کے تعاون سے پورا کر دیا گیا اب کوئی بھی سنٹر ایسا نہیں جہاں امتحانی عملہ کے نہ پہنچنے کی شکایت ہو۔ انہوں نے کہا کہ طلباء وطالبات کے بہترین اور وسیع تر مفاد کے پیش نظر کسی ریگولر تعلیمی ادارے کے طلباء وطالبات کو ایک امتحانی مرکز میں نہیں رکھا گیا بلکہ ان اداروں کے زون بنا کر اس کے اندر آنے والے سکولوں کے بچوں کو کمپیوٹر کے ذریعے ری شیفل کرکے بٹھایا گیا ہے تاکہ نقل لگانے کی حوصلہ شکنی ہو اور سنٹرز خریدنے کی افواہیں خودبخود دم توڑ جائیں مگر بعض مفاد پرست و موقع شناس لوگ اس حکمت عملی و کاوش کو غلط رنگ دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں مجھے خوشی ہے کہ تعلیمی حلقوں نے اسے بری طرح مسترد کر دیا۔

ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلئے آپریشن شروع کرنے کا اعلان

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button