پاکستان

القادر ٹرسٹ کی کابینہ سے منظوری جھوٹ بول کر لی گئی، پرویز خٹک کا دعویٰ

کابینہ اجلاس میں ایک لفافہ دکھا کر ہمیں بتایا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ کا لندن میں پکڑا گیا پیسہ قومی خزانے میں جمع ہو گا' شہزاد اکبر نے کابینہ کو دھوکے میں رکھا' پرویز خٹک

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے دعویٰ کیا ہے کہ القادر ٹرسٹ کے معاملے پر کابینہ سے جھوٹ بول کر منظوری لی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پرویز خٹک کا کہنا تھا القادر ٹرسٹ کے معاملے پر شہزاد اکبر نے کابینہ کو دھوکے میں رکھا اور جھوٹ بول کر منظوری لی گئی۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کابینہ اجلاس میں ایک لفافہ دکھا کر ہمیں بتایا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ کا لندن میں پکڑا گیا پیسہ قومی خزانے میں جمع ہو گا، ہمارا برطانوی حکومت کے ساتھ معاہدہ ہے اور ساری رقم جو غالبا 190 ملین پاؤنڈ تھی وہ قومی خزانے میں جمع ہو گی، اس معاملے میں ہم سے غلطی ہوئی۔

سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کابینہ میٹنگ کے اگلے روز ہم دو تین وفاقی وزرا بیٹھے تھے اور ادھر جب یہ بات سامنے آئی تو میں نے کہا کہ آپ لوگ خود تو نہیں کہہ سکتے تھے تو مجھے بتا دیتے میں اس معاملے کو کابینہ میں اٹھاتا لیکن اس وقت تک یہ معاملہ ہمارے ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ بعد میں اس معاملے پر آواز اٹھانے سے متعلق سوال پر پرویز خٹک کا کہنا تھا آپ کو شاید عمران خان کے بارے میں نہیں پتہ، اگر کوئی انہیں سچ بتا دے تو انہیں برا لگتا ہے کیونکہ جب وہ فیصلہ کر لیتے ہیں تو نہیں چاہتے کہ کوئی ان کے فیصلے کے خلاف بات کرے۔ توشہ خانہ کے تحائف کے حوالے سے سابق وزیر دفاع کا کہنا تھا توشہ خانہ کے تحائف کے حوالے سے ایک قانون ہے کہ اس کی قیمت لگائی جاتی ہے اور پھر اسے خرید کر رکھ لیا جاتا ہے لیکن تمام تر قوانین کو بالائے طاق رکھ کر توشہ خانہ کے تحائف بیچنا قابل شرم حرکت تھی۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا آپ کا پروگرام دیکھ کر پتہ چلا کہ جو گھڑی بیچی گئی اس کی قیمت تو 60 سے 65 کروڑ تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button