الیکشن کمیشن نے وفاقی اور صوبائی نگراں حکومتوں پر حیران کن پابندی عائد کردی
وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر ہر قسم کی ترقیاتی سکیموں پر پابندی عائد ہے اور سابق وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ سے سرکاری گاڑیاں بھی واپس لی جائیں: الیکشن کمیشن
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن نے نگراں حکومت آتے ہی وفاقی اور صوبائی نگراں حکومتوں پر حیران کن پابندی عائد کر کے ملک بھر میں نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کے حلف اٹھانے کے فوری بعد ہی الیکشن کمیشن نے نگراں حکومتوں کو مراسلے لکھ دیئے اور ان مراسلوں کو ارسال بھی کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے نگراں حکومتوں کو لکھے گئے مراسلوں میں قومی اسمبلی ، سندھ اور بلوچستان اسمبلیاں تحلیل ہو چکی ہیں اور اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات کا انعقاد سمیت شفاف اور بروقت کروانا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نگراں حکومتیں انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت یقینی بنائیں ہر سیاسی پارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے گی اور ہماری پیشگی اجازت کے بغیر تقرر و تبادلے نہ کیے جائیں جبکہ وفاقی ، صوبائی اور مقامی اداروں میں نئی بھرتیاں بھی نہیں ہوں گی۔
الیکشن کمیشن نے کی طرف سے جاری کیے گئے مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر ہر قسم کی ترقیاتی سکیموں پر پابندی عائد ہے اور سابق وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ سے سرکاری گاڑیاں بھی واپس لی جائیں جبکہ مزید ہدایات کی گئیں کہ وفاقی اور صوبائی نگراں حکومتیں قانون کے مطابق معاملات چلائیںاور الیکشن میں خلل ڈالنے کی کوشش نہ کریں جبکہ نگراں وزیراعظم ، وزرائے اعلیٰ اور کابینہ ارکان اپنے اثاثوں کی کی تفصیلات بھی جمع کروائی جائیں۔