پاکستان

الیکشن کے قریب آتے ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ‘ سب کی نظریں لاہور پر جم گئیں

مسلم لیگ ن نے لاہور میں تمام سیٹوں پر کلین سوئپ کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرلیا، نواز، شہباز ، مریم اور حمزہ نے خود ریلیوں اور جلسوں سے خطاب کرنا شروع کر دیا

لاہور ( فیض احمد) الیکشن کے قریب آتے ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئیں جبکہ تمام سیاسی جماعتوں نے قومی و صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے کیلئے لاہور پر نظریں جما لیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی تمام سیٹوں پرکلین سویپ کرنے کے لیے مسلم لیگ ن نے لاہور کو فوکس کر لیا ہے اور میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف، مریم نواز شریف اور حمزہ شہباز شریف نے خود ریلیاں اورجلسوں سے خطاب شروع کر دیا ہے علاوہ ازیں دیگر مذہبی سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ اقلیتی برادری اور سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں سے رابطہ کر کے ان کی حمایت لینا بھی شروع کر دی ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے حلقہ این اے 127 میں بھی جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا ہے پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے بلاول بھٹو زرداری کولاہور سے منتخب کرانے کے لئے عوامی تحریک، اور دیگر مذہبی جماعتوں اور اقلیتی برادری کی حمایت حاصل کر لی ہے اور سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی بلاول بھٹو زرداری کی خود الیکشن کمپین چلا رہے ہیں اور انہوں نے مختلف رہنمائوںکی حمایت بھی حاصل کی ہے تاکہ بلاول بھٹو زرداری کو لاہور سے کامیاب کرایا جا سکے۔

دوسری جانب ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار عطا اللہ تارڑ کی انتخابی مہم بھی بھر پور جاری ہے ان کی جیت کے لیے مریم نواز شریف اور شہباز شریف بھی حلقہ این اے 127 میں متحرک ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق اسی حلقے سے آزاد امیدوار ظہیر عباس کھوکھر بھی امیدوار ہیں۔مسلم لیگ ن کے مرکزی رہمنا حمزہ شہباز شریف بھی متحرک ہو گئے ہیں اور انہوں نے گزشتہ رات اپنے حلقہ این اے 118 کا تفصیلی دورہ کیا اور بڑی ریلی نکالی ، مریم نواز شریف نے اپنے حلقہ این اے 119 کا دورہ کیا جبکہ میاں نواز شریف نے اپنے حلقہ 130 کے مرکزی دفتر کا افتتاح کیا اور کارکنوں سے خطاب کیا اور مریم نواز شریف بھی ان کے ساتھ تھیں جس کے بعد میاں شہباز شریف نے بھی گزشتہ روز لاہور کے علاقے گلشن راوی میں ایک جلسے سے خطاب کیا اور لاہور کے دیگر حلقوں کا بھی دورہ کر رہے ہیں ۔مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت نے لاہور سے کلین سویپ کرنے کے لیے دیگر قائدین اور سابق ارکان اسمبلی کی ڈیوٹیاں لگا دی ہیں اور خود بھی تمام حلقوں کی صورتحال کو۔خود مانیٹر کر رہے ہیں۔اور دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت بلاول بھٹو زرداری کی جیت کے لیے بھر پور کوشش کر رہی ہے جس کے لئے بعض مذہبی سیاسی جماعتوں اور اقلیتی برادری کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button