لاہور (فیض احمد) پنجاب میں وزیر اعلی کی سیٹ کے لئے مسلم لیگ ن دھڑے بندی کا شکار،سابق وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کی ٹیم کو فارغ کر دیا گیا اور ان کی ٹیم میں شامل لاہور سے کسی کارکن کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ جاری نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن میں آئندہ کے وزیر اعلی پنجاب کی سیٹ کے لئے ایک گروپ مریم نواز شریف کو سپورٹ کر رہا ہے اور دوسری جانب جماعت کے اندرایک گروپ حمزہ شہباز شریف کو سپورٹ کر رہا ہے لیکن جزل الیکشن کے لئے حمزہ شہباز شریف کی ٹیم میں شامل مسلم لیگ ن کے سابق ارکان اسمبلی ماجد ظہور، چوہدری شہباز احمد۔ کے ساتھ توصیف شاہ،عمران گورائیہ اور کبیر تاج سمیت بعض کارکنوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ دوسرے کارکنوں کو ٹکٹ جاری کر دیئے گئے ہیں جس سے دو گروپ واضع ہو گئے اور پنجاب میں وزیر اعلی پنجاب کی سیٹ کے لئے مریم نواز شریف کا نام لیا جا رہا ہے جس کے لئے ابھی سے لابنگ شروع ہو گئی ہے۔
مسلم لیگ ن کی ہونے والی بیشتر میٹنگ میں حمزہ شہباز شریف بہت کم شرکت کر رہے ہیں اور مریم نواز شریف الیکشن کمپین سمیت دیگر معاملات کو خود دیکھ رہی ہیں اور حمزہ شہباز شریف کی ٹیم کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے جس سے مسلم لیگ ن کے اندر دو گروپ واضع ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن دھڑے بندی ہونے سے کارکنوں میں بھی بد دلی پھیل رہی ہے اور وہ گو مگو کا شکار ہیں کہ کس کے ساتھ چلیں اور دوسری جانب لاہور سے سابق ارکان اسمبلی کی جگہ دوسرے ارکان کو ٹکٹ جاری ہونے سے بھی اختلافات سامنے آ رہے ہیں ۔اور وہ الیکشن کمپین میں بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لے رہے۔ جس سے جماعت کو نقصان بھی ہو سکتا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جماعت کے اندرکوئی اختلافات نہیں۔سب ٹیم کے طور پر ایک ساتھ چل رہے ہیں ۔اور نہ ہی جماعت کے اندر دو گروپ ہیں۔