پاکستان

ایف آئی اے ان ایکشن، انسانی سمگلروں اور ایجنٹوں کی شامت آگئی

پکڑے گئے شہریوں نے کہا کہ لاکھوں روپے وصول کرنے کے باوجود ان کے ساتھ فراڈ کیا گیا اور انہیں جعل سازی اور غیر قانونی طریقے سے باہر بجھوایا گیاتھا

لاہور(فیض احمد) ایف آئی اے اینٹی ہیومنگ ٹریفکنگ سرکل نے یورپی ممالک یونان،اسپین، اٹلی اور خلیجی ریاستوں سے ڈی پورٹ ہوکر آنے والے افراد کی نشاندہی پر انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کی شامت آگئی۔

تفصیلات کے ایف آئی اے اینٹی ہیومنگ ٹریفکنگ سرکل کو ریڈ بک میں شامل اشتہاری ملزموں کی گرفتار ی کا بھی ٹاسک دے دیا گیا ہے اور اس حوالے سے ایف آئی اے حکام نے اینٹی ہیومنگ سرکل لاہور، گجرات، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اوردیگر متعلقہ افسروں کو خصوصی مہم چلانے کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک سمیت بعض خلیجی ریاستوں سے ڈی پورٹ ہوکر آنے والے افراد نے ایف آئی اے کو بیان ریکارڈ کروائے تھے کہ وہ کس انسانی اسمگلر اور ایجنٹوں کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک گئے تھے جس کے عوض ان سے لاکھوں روپے وصول کیے گئے اور کس طرح انسانی اسمگلر، ایجنٹوں نے سادہ لوح شہریوں سے بیرون ممالک بجھوانے کے لیے ان سے فراڈ کیے اور غیر قانونی طریقے سے ان کو بجھوایا گیا جب کہ ان کو یہ باور کروایا گیا تھا کہ ان کو قانونی طریقے سے بجھوایا جارہا ہے تاہم انسانی اسمگلروں کے سب ایجنٹ مذکورہ افراد کو بے یار و مددگار چھوڑ کر غائب ہوجاتے ہیں اور پکڑے جانے پر انہیں ڈی پورٹ کر دیا جاتاہے ایسے افراد کی واپسی پر ایف آئی اے حکام نے ان کے جب بیان ریکارڈ کیے تو پتہ چلا کہ لاکھوں روپے وصول کرنے کے باوجود ان کے ساتھ فراڈ کیا گیا اور انہیں جعل سازی اور غیر قانونی طریقے سے باہر بجھوایا گیاتھا ۔ایف آئی اے حکام نے ڈی پورٹ ہوکر آنے والے افراد کی نشاندہی پر انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کے کوائف حاصل کر کے ان خلاف سخت کارروائی کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں ۔واضح رہے انسانی اسمگلروں ،ایجنٹوں کا تعلق لاہور،کھاریاں،گجرات،منڈی بہاالدین، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، جہلم، مظفر گڑھ سمیت بعض دیگر علاقوں سے ہے جبکہ ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی پورٹ ہوکر آنے والے افرادکی نشاندہی پر ایف آئی اے اینٹی ہیومنگ سرکل کی پنجاب بھر میں کارروائیاں جاری ہیں اور اس حوالے سے کئی بدنام زمانہ انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کو گرفتا ر کیا گیا اور دیگر کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button