پاکستان

محکمہ ایکسائز کا کارنامہ، ”ایکسائز آف کی دہلیز پر” کے نام سے نئی سروس شروع

اس نئی سروس کے تحت اب شہریوں کو ایکسائز آفس جانے کی بجائے گھروں میں گاڑیوں اورموٹر سائیکل رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی جائے گی

لاہور(فیض احمد) محکمہ ایکسائز حکام پنجاب نے شہریوں کی سہولت کے پیش نظر” ایکسائز آپ کی دہلیز پر”کے نام سے آج نئی سروس شروع کردی ہے جس کا چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے باقاعدہ افتتاح کردیا ہے

تفصیلات کے مطابق اس نئی سروس کے تحت اب شہریوں کو ایکسائز آفس جانے کی بجائے گھروں میں گاڑیوں اورموٹر سائیکل رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی جائے گی جس میں محکمہ ایکسائز کا نمائندہ گھر پہنچ کر تمام دفتری کارروائی کا عمل مکمل کر ے گا ۔پہلے مرحلے میں یہ سہولت لاہور سے شروع کی جارہی ہے اور اس حوالے سے محکمہ ایکسائز نے خصوصی موبائل اسکواڈ بھی تشکیل دے دیا ہے ۔

علاوہ ازیں محکمہ ایکسائز موٹر برانچ نے ایک ایپ بھی تیار کی ہے جس پر پہلے شہری وقت لیں گے ۔اس کے مطابق محکمہ ایکسائز کی ٹیم مذکورہ شہری کے گھر پہنچ کر اس کا وہاں پر ہی بائیو میٹرک لینے کے ساتھ گاڑی یا موٹر سائیکل کے کاغذات وصول کیے جائیں گے اور شہری کو پی ایس آئی ڈی بنا کر دے گا جس پر شہری ایکسائز ملازم کورقم اداکرنے کی بجائے اس آئی ڈی سے آن لائن فیس کی ادائیگی کر یں گے تاکہ فیس کی وصول میں کسی قسم کی شکایت نہ آئے ۔آن لائن رقم کی ادائیگی اوردیگر تقاضے پورے کرنے کے بعد محکمہ ایکسائز کا نمائندہ روانہ ہوجائے گا اور بعد ازاں سمارٹ کارڈ ،گاڑی کی فائل اور نمبر پلیٹ شہری کے گھر تک پہنچا دی جائے گی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے بعد ایکسائز آفس راولپنڈی ،ملتان،فیصل آباد،ساہیوال،گوجرانوالہ،ڈیری غازی خان سے بھی” دہلیز ”سروس شروع کی جائے گی تاکہ شہریوں کو ایکسائز دفاتر نہ آنا پڑے اور وہ گھر بیٹھ کر اپنی گاڑیوں موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن کر وا سکیں ،مذکورہ سہولت سے یہ فائدہ بھی ہوگا کہ ایکسائز دفاتر سے رش کم ہوگا اور شہریوں کو ان کے دروازے پر ہی تمام سہولت میسر ہوجائے گی ۔علاوہ ازیں ایکسائز دفاتر میں گاڑیوں اورموٹرسائیکلوں کی رجسٹریشن کے دوران جو اسپیڈ منی کے نام پر غیر قانونی رقم وصول کی جاتی ہے اس کا بھی خاتمہ ہوسکے گا ۔محکمہ ایکسائز ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں شہریوں کو مفت سہولت فراہم کی جائے گی ۔گاڑیوں کی رجسٹریشن کے دوران ان سے کوئی اضافی رقم وصول نہیں کی جائے گی تاہم بعد ازاں 1ہزار روپے فیس وصول کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button