پاکستان

باجوہ اور فیض حمید معافی کے قابل نہیں، نوازشریف کا دو ٹوک اعلان

سن 2017 میں ان کی بطور وزیر اعظم برطرفی کی منصوبہ بندی اس وقت کے طاقتور فوجی سربراہ اور خفیہ ایجنسی کے چیف نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے ساتھ مل کر کی تھی

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ باجوہ اور فیض حمید معافی کے قابل نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر یہ دعویٰ کیا ہے کہ سن 2017 میں ان کی بطور وزیر اعظم برطرفی کی منصوبہ بندی اس وقت کے طاقتور فوجی سربراہ اور خفیہ ایجنسی کے چیف نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے ساتھ مل کر کی تھی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل فیض حمید نے دو ججوں کے ساتھ مل کر انہیں ہٹانے کی سازش کی۔ انہوں نے اپنے دعوے کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا اور نہ ہی فوج، انٹیلی جنس ایجنسی یا عدلیہ کی جانب سے فوری طور پر ان کے اس بیان پر کوئی ردعمل سامنے آیا ہے۔ نواز شریف 2019 سے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وہ بدعنوانی کے ایسے الزامات میں سزا یافتہ ہیں، جن کی انہوں نے ہمیشہ تردید کی ہے۔

نواز شریف اپنے خلاف بدعنوانی کے ہی ایک مقدمے کی سماعت کے دوران اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی اجازت سے علاج کے لیے لندن گئے تھے، تاہم عدالت کی جانب سے بارہا طلب کیے جانے کے باجود جب وہ پیش نہ ہوئے تو عدالت نے انہیں اشتہاری ملزم قرار دے دیا تھا۔ نواز شریف کا اپنے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ”قتل سے بھی بڑا جرم کیا ہے، جنہوں نے ملک کو اس حال میں پہنچا دیا ہے کہ آج غریب آدمی کو ایک وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ انہوں نے کہا، ” ایسے لوگوں کو نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔ ان لوگوں کو چھوڑ دینا اپنے ساتھ ظلم کرنا ہے۔ یہ لوگ قابل معافی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں کسی سے بدلہ لینے کی خواہش نہیں لیکن ایسے قومی مجرموں کو معاف نہیں کرنا چاہیے، جنہوں نے ملک کا مستقبل دا ؤپر لگا دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button