پاکستان

سپریم کورٹ کے دو ججوں کے درمیان نیا پھڈا؟

قومی امبلی میں گزشتہ دنوں ہونے والی نیب ترامیم پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس منصور علی شاہ کے درمیان مختلف ریمارکس سامنے آئے ہیں

اسلام آباد(کھوج نیوز) سپریم کورٹ کے دو ججوں کے درمیان نیب ترامیم کے معاملہ پر ٹھن گئی،رپورٹ کے مطابق قومی امبلی میں گزشتہ دنوں ہونے والی نیب ترامیم پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس منصور علی شاہ کے درمیان مختلف ریمارکس سامنے آئے ہیں ،قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کیس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ 17 غیرمنتخب جج 25 کروڑ عوام کی منتخب پارلیمنٹ کی قانون سازی کو کیسے بدنیتی قرار دے سکتے ہیں،کیا 18 ارب روپے خرچ کرنے سے سپریم کورٹ پارلیمان کو قانون سازی سے روک سکتی ہے؟

،چیف جسٹس عمر بندیال نے کہا کہ لگتا ہےکہ اب آمدن سے زائد اثاثے رکھنا کوئی سنجیدہ جرم نہیں رہا،سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نےکی۔ وفاق کے وکیل مخدوم علی خان نےکہا کہ قانون سازی میں ترمیم کی صورت میں قانون بدل جانے پر سپریم کورٹ نے ہمیشہ قانون ہی کی حمایت کی۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ نیب ترامیم سے بنیادی حقوق متاثر نہیں ہورہے، لگتا ہےکہ اب آمدن سے زائد اثاثے رکھنا کوئی سنجیدہ جرم نہیں رہا۔ وکیل مخدوم علی خان نےکہا کہ قانون کی سختی کم کرنے کا مطلب مجرموں کی حوصلہ افزائی کرنا نہیں ہوتا،

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button