پاکستان

عمران خان کی رہائی، مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ پر دھاوا بولنے کی تیاری کر لی

ہمارے ورکرز میں غم و غصہ ہے ۔ہم سپریم کورٹ دھاوا بولنے یا پٹرول بم پھینکنے نہیں جا رہے،پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

اسلام آباد (نیوز رپورٹر، آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ورکرز میں غم و غصہ ہے ۔ہم سپریم کورٹ دھاوا بولنے یا پٹرول بم پھینکنے نہیں جا رہے، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، ہم سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج کریں گے۔ہم سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لئے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی اجازت کا انتظارکر رہے ہیں۔حالیہ پرتشدد واقعات سے عمران خان کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔پی ٹی آئی کے مسلح جتھوں نے تین دن جو کیا یہ سیاسی احتجاج نہیں تھا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی نے منصوبہ بندی کے تحت مسلح جتھوں کے ذریعے حالات خراب کئے۔ایمبولینسوں سے مریضوں کو نکال کر باہر پھینک دینا اور ایمبولینسوں کو جلانا عوامی ردعمل نہیں ہوتا۔سکول، مساجد اور سرکاری املاک جلانا عوامی ردعمل نہیں ہوتا۔یہ فسادی، فتنہ ہمارے ملک کو دیمک کی طرح کھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارن پالیسی، معیشت، سی پیک سمیت کوئی ایسا شعبہ نہیں جو عمران خان نے تباہ نہ کیا ہو۔ان کے دور میں جب ان سے کوئی سوال پوچھے تو یہ اسے سزائے موت کی چکیوں میں بھیج دیتے۔حکومت پارلیمنٹ اور عدلیہ ریاست کے تین ستون ہیں۔ریاست کی رٹ قائم کرنا تینوں ستونوں کی ذمہ داری ہے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھاعدالتی وارنٹ کی تعمیل کے لئے جب پولیس زمان پارک پہنچی تو اس کا پٹرول بموں سے استقبال ہوا۔پولیس نے ذمہ داری کے ساتھ صبر و تحمل سے کام لیا۔عمران خان کے خلاف کیسز حکومت نے نہیں نیب اور ایف آئی اے نے بنائے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاعمران خان کہتے ہیں کہ اگر انہیں گرفتار کیا تو ملک میں کوئی چیز نہیں بچے گی۔عمران خان کو سپریم کورٹ کے باہر گندی شلواریں لٹکانے پر صادق و امین کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا۔اگر ہمارا مقصد سیاسی انتقام یا عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو ہم 14 مہینے انتظار نہ کرتے۔عمران خان نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے جنرل باجوہ کو تاحیات توسیع دینے کی آفر کی۔جب وہ نہیں مانے تو اگلے روز جلسے میں انہوں نے کہا کہ نیوٹرل جانور ہوتا ہے۔ عمران خان نے اپنے محسنوں کے ساتھ جو کیا وہ سب کے لئے عبرت کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین، علیم خان، نعیم الحق سمیت کوئی بھی عمران خان کا محسن ان سے نہیں بچا۔آج تک کسی ملزم کو عدالت سے اتنا ریلیف نہیں ملا جتنا عمران خان کو ملا۔اس قسم کے رویئے سے عدلیہ کمزور ہوگی۔اتحادی جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو پارلیمنٹ سے باہر پھینکا۔ انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاعمران خان تحریک عدم اعتماد کینسل کروانے کے لئے ایوان صدر میں میٹنگ کرتے رہے۔عمران خان پاک فوج پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں۔عمران خان پر جب حملہ ہوا تو پنجاب میں ان کی اپنی حکومت تھی تو انہوں نے ایف آئی آر کیوں نہیں کٹوائی؟ عمران خان مکافات عمل سے گذر رہے ہیں، یہ نواز شریف اور شہباز شریف کی بیماری کا تمسخر اڑاتے تھے۔عمران خان کو صرف چوری پکڑے جانے کا خطرہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button