پاکستان

نوازشریف اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم،بڑا دعویٰ کردیا گیا

سیاسی پنڈتوں کا دعویٰ ہے کہنواز شریف نے واپسی کا فیصلہ دباؤبڑھانے کے لیے کیا، نواز شریف کے پاس چوائس ختم ہو گئی ہے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)نوازشریف اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم،بڑا دعویٰ کردیا گیا، سیاسی حلقوں کادعوٰی ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نےواپسی کا فیصلہ دبا بڑھانے کے لیے کیا۔ن لیگ اور نواز شریف اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ کچھ سیاسی پنڈتوں کا دعویٰ ہے کہنواز شریف نے واپسی کا فیصلہ دباؤبڑھانے کے لیے کیا، نواز شریف کے پاس چوائس ختم ہو گئی ہے، اب ان کے پاس واپس نہ آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی موجودگی ایک وجہ تھی وہ بھی ستمبر میں ریٹائر ہو رہے ہیں ،نواز شریف کے لیے ابھی بھی سیاست میں جگہ نہیں ہے۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ نواز شریف کی واپسی نہیں بلکہ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہے۔ دوسری جانب صدر ن لیگ شہبازشریف نے قائد ن لیگ نوازشریف کے ہمراہ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو پانامہ میں سازش کے ذریعے ملوث کیا گیا، پانامہ میں نوازشریف کا نام دور دور تک نہیں تھا،پانامہ لیکس میں ساڑھے 400افراد تھے،دیگر لوگوں کو آج تک نہیں پوچھا گیا۔
ایک بنچ نے پانامہ سے اقامہ کا فیصلہ کیا، نوازشریف کے خلاف بدنیتی پر مبنی فیصلہ دیا گیا، نوازشریف کے خلاف کیسز کی حقیقت سامنے آچکی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف پاکستان آکر قانون کا سامنا کریں گے۔نوازشریف کی ہدایت پر پارٹی رہنماں نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، ہم نے آئین کے مطابق اسمبلیاں توڑ دیں، اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ عام انتخابات ہوں، شفاف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے، مشاورت سے طے پایا کہ نوازشریف اکتوبر میں پاکستان آئیں گے، الیکشن میں انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالی بعض افراد کو ہدایت دے، اڈیالہ جیل میں نوازشریف اور ان کی بیٹی کو زمین پر سلایا گیا،نوازشریف اوران کی بیٹی کوکہا گیا تھا کہ آپ کو جیل کا ہی کھانا کھانا پڑے گا، عمرعطا بندیال کو تب نوازشریف کے ساتھ ہونے والا ظلم کیوں یاد نہیں آیا؟یہ دوہرا معیار تھابعض افراد کی وجہ سے پاکستان کے انصاف کے نظام کو تباہ کردیا گیا، جب نوازشریف اور بیٹی جیل میں تھے اس وقت عمر بندیال کہاں تھے؟۔این سی اے میں مجھے اور نوازشریف کو کلین چٹ ملی۔چیئرمین پی ٹی آئی اور شہزاد اکبر نے قوم کا کروڑوں روپیہ ضائع کیا۔انہوں نے کہا کہ شفاف احتساب وقت کی ضرورت ہے ، بلاتفریق احتساب کے پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button