نوازشریف کا بیانیہ، ن لیگی جماعت شکست کے خوف سے نیم خوابی کا شکار
ن لیگ ملک کی مقبول ترین جماعت تھی لیکن سابق وزیراعظم میاں شہباز شریف کی 16ماہ کی حکمرانی نے اسے غیر مقبول بنا دیا ہے
لاہور(کھوج نیوز) مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف 24 نومبر 2007ء کو جب پاکستان آئے تو دسمبر2021ء یعنی 14سال تک ملک کی سیاست کے بے تاج بادشاہ رہے لیکن کسی نے بھی کسی طرح کے معاہدے کا سوال نہیں کیا کہ آتے ہی اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ اپنائیں گے ؟ کیا اگر اب سابق وزیراعظم نوازشریف واپس آتے ہیں تو اس مرتبہ بھی سیاست کے بے تاج بادشاہ بن پائیں گے یا اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ اپنائیں گے یا نئے بیانیہ کے ساتھ ملک میں واپس آئیں گے ۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جماعت شکست کے خوف کی وجہ سے نیم خوابی کا شکار ہے جبکہ دوسری طرف ن لیگ ملک کی مقبول ترین جماعت تھی لیکن سابق وزیراعظم میاں شہباز شریف کی 16ماہ کی حکمرانی نے اسے غیر مقبول بنا دیا ہے کیونکہ واضح رہے کہ عمران خان کی حکومت جانے کے بعد شہباز شریف نے جب وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تو اس کے بعد جتنی مہنگائی ہوئی اس سے ن لیگ کی مقبولیت میں کمی ہوئی ہے۔