پاکستان

کے پی کے حکومت کی پالیسیاں، دہشتگردی کے واقعات بڑھنے لگے

خیبر پختونخوا کے بندوبستی اضلاع میں قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) سے زیادہ حملے اور جانی نقصان دیکھنے میں آیا، 31 حملوں میں 25 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے

اسلام آباد( کھوج نیوز) دہشت گردی میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ کے پی کے حکومتی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے صوبہ بھر میں دہشتگردی کے واقعات بڑھنے لگے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے بندوبستی اضلاع میں قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) سے زیادہ حملے اور جانی نقصان دیکھنے میں آیا، 31 حملوں میں 25 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے ۔ مارچ میں کمی کے بعداپریل کے دوران 77 حملوں میں 35 عام شہری ،31 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 70 جاں بحق ، 67 زخمی ہوئے ،تازہ سکیورٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں کمی کے بعد اپریل 2024 میں پاکستان میں دہشت گردی میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے، سب سے زیادہ حملے خیبر پختونخواہ میں ہوئے جہاں جنوبی اضلاع زیادہ متاثر رہے۔ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز نے ماہانہ سکیورٹی رپورٹ جاری کی جس کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں اپریل کے دوران 77 حملوں میں 35 عام شہری ،31 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 70 جاں بحق ، 67 زخمی ہوئے جن میں 32 عام شہری اور 35 سکیورٹی اہلکار شامل تھے۔ مارچ 2024 میں 56 عسکریت پسند حملو ں میں 77 افراد ہلاک اور 67 زخمی ہوئے تھے ، دہشت گردی کی کارروائیوں میں 38 فیصد اضافہ ہوا تاہم جانی نقصان میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ سکیورٹی فورسز نے کئی ممکنہ حملوں کو ناکام بنایا ،کم از کم 55 مشتبہ جنگجوؤں کو ہلاک اور 12 کو گرفتار کیا جن میں چینی انجینئرز پر حملے میں ملوث جنگجو بھی شامل ہیں ۔ اپریل میں جنگجو ؤں کے جانی نقصان میں 55 فیصد اضافہ ہوا، 73 فیصد حملے خیبرپختونخوا میں ہوئے، جہاں 56 حملو ں میں 26 سکیورٹی اہلکار اور 17 عام شہریوں سمیت 43 افراد جاں بحق ، 32 زخمی ہوئے جن میں 19 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 13 عام شہری شامل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button