پاکستان

13 جماعتی اتحادی حکومت کے دور میں کیا کیا ہوا؟

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک عدم اعتماد کےذریعے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو وفاق سے بے دخل کرنے والی 13 جماعتی حکومت نے اسمبلی کی باقی مدت مکمل کرلی۔ مخلوط حکومت کے دور میں مہنگائی نے نئے ریکارڈز بنائے۔ پیٹرول 149 روپے سے بڑھ کر 283 پرپہنچ گیا، اس وقت273 پر ہے۔

اس کے علاوہ کھانے کا تیل 450 روپے فی لیٹر سے 680 روپے تک پہنچ گیا، اب اس کی قیمت 560 روپے ہے۔آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کےلیے بجلی گیس کی قیمتوں میں بھی ریکارڈ اضافہ کرنا پڑا جبکہ روپے کی تاریخی بے قدری نے ڈالر سمیت تمام غیر ملکی کرنسیوں کے نرخ آسمان تک پہنچا دیے۔

دوسری جانب مسلسل کوششوں اور وزیر اعظم شہباز شریف کی مداخلت کے بعد آئی ایم ایف سے سٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدہ ہوا،دوست ممالک کے تعاون سے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے تاہم صورت حال ڈیفالٹ کے خطرہ تک پہنچتی رہی۔

مخلوط حکومت کے دور میں پاکستان ایف اے ٹی ایف سے باہر نکلا،سیلاب میں عالمی اداروں اور دوست ممالک نے کھل کر امداد دی اور کئی ارب ڈالرز کی امداد کی یقین دہانی بھی کرائی۔ اس کے علاوہ زرعی انقلاب کےلیے گرین انیشیٹیو اور سرمایہ کاری کے لیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل بنائی گئی جبکہ طلبہ میں لیپ ٹاپس بھی تقسیم کیے گئے ۔

واضح رہے کہ حکومت کی مدت پورے ہونے یا اسمبلی کی تحلیل کے بعد انتظام حکومت سنبھالنے کے لیے نگران حکومت کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے۔آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت اسمبلی کی معیاد پوری ہونے یا اسے تحلیل کیے جانے کی صورت میں دو سے تین ماہ کی مدت کے لیے صدر کی جانب سے نگران حکومت قائم کی جاتی ہے۔ نگران حکومت اپنی نگرانی میں نئے انتخابات کرانے کی ذمے دار اور نئی حکومت کی تشکیل تک ملکی امور چلانے کی مجاز ہوتی ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button