احسن اقبال دورہ چین سے کیا کچھ لے کر آئے؟ بڑی خبر سامنے آگئی
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کامیاب دورہ چین ، سی پیک کے منصوبوں اور 11 ویں جے سی سی کی تیاریوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس طلب کرلیا
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کے کامیاب دورہ چین کے بعد سی پیک کے تحت جاری منصوبوں اور 11ویں جے سی سی کی تیاریوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس جو چیف اکانومسٹ ڈاکٹر ندیم جاوید اور ڈائریکٹر جنرل نیشنل کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ آف نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) پین جیانگ کی مشترکہ صدارت میں پیر کو منعقد ہوا۔
اجلاس منصوبہ بندی، توانائی، صنعت اور دیگر اہم وزارتوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ دونوں اطراف نے سی پیک کے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام زیر التوا مسائل کو جلد حل کیا جائے گا۔ دونوں فریقین نے چار ترجیحی سپیشل اکنامک زونز (SEZs) جن میں رشکئی، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی، دھابیجی اور بوستان SEZs میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا بھی اظہار کیا اور اس پیش رفت کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا تاکہ اعلیٰ معیار کی صنعتوں کی نقل مکانی کو راغب کیا جا سکے۔ صنعتی تعاون کے لیے فریم ورک معاہدے پر دستخط کو بہت سراہا گیا اور دونوں فریقوں نے فریم ورک کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ہر چھ ماہ اجلاس منعقد کرنے کا عہد کیا۔
ڈاکٹر ندیم جاوید نے این ڈی آر سی اور دیگر متعلقہ چینی حکومتی اداروں سے اہم منصوبوں جیسے MLـ1، KRC اور اہم توانائی کے منصوبوں پر قیادت کے اتفاق رائے کے مطابق عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے لیے بھرپور تعاون کی درخواست کی۔واضح رہے کہ سال 2023 سی پیک کی دہائی اور پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط شراکت داری کی علامت ہے۔ اسی مناسبت سے، پاکستان اور چین دونوں 5 جولائی 2023 کو BRI اور CPEC کے 10 سال کی تقریبات منا رہے ہیں جس کے تحت اعلیٰ سطح کے چینی وفود سی پیک کے آغاز سے اب تک کی کامیابیوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔
مریم اورنگزیب کی پیش کردہ تاریخی قرارداد نیشنل کانسٹی ٹیوشن کنونشن نے رد کر دی یا منظور؟