پاکستان

آرٹیکل 62.63کی کھلم کھلا خلاف ورزی ‘ججوں کے ہاتھوں آئین کو خطرہ لاحق

آرٹیکل 62-63 کا اطلاق پارلیمنٹ کے اراکین سے کہیں زیادہ اعلی عدلیہ کے ججوں پر ہونا چاہئے: چیف جسٹس آف پاکستان

لاہور(کھوج نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آئین پاکستان آج عدالت کے دروازہ پر دستک دے رہا ہے۔ ان کے اس بیان پر سیاستدانوں اور میڈیا کی طرف سے ایک شدید ردعمل سامنے آیا لیکن میں یہ سوچ رہا تھا کہ اگر نوے دن کے اندر الیکشن کرانے کی آئینی شق کی خلاف ورزی کے خطرے کو محسوس کرکے چیف جسٹس صاحب کو عدالت کے دروازے پر آئین کی دستک سنائی دی ہے تو اسی آئین کی اسلامی شقوں بشمول آرٹیکل 62-63 کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر یہ دستک محسوس کیوں نہیں ہو رہی۔

آئین کے آرٹیکل 31 کے مطابق ریاست اور اس کے تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان میں رہنے والے مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ماحول فراہم کریں لیکن ہمارا ماحول اور ہمارے فیصلے مغرب کی تقلید میں زیادہ نظر آرہے ہیں اور کوئی بولتا بھی نہیں۔ آئین میں کتنی ہی شقیں ایسی ہیں جن پر کوئی عمل نہیں ہورہا بلکہ ان کی خلاف ورزی ہورہی ہے لیکن صرف چند شقوں سے متعلق ہی ہمارے حکمران اور سیاستداں آئین اور آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں جبکہ عدالتوں کے دروازے پر دستک بھی اپنی من پسند آئینی شقوں سے متعلق ہی ہوتی ہے۔ ایک دو روز قبل ایک سینئر صحافی نے سوشل میڈیا پر ایک بہت اچھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62-63 کا اطلاق پارلیمنٹ کے اراکین سے کہیں زیادہ اعلی عدلیہ کے ججوں پر ہونا چاہئے۔

اعلی عدلیہ ججوں کی تعیناتی کے لئے کون سے قوانین ہیں واضح کر دیا گیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button