پاکستان

جسٹس اعجاز اور مظاہر کے از خود نوٹس کا معاملہ ‘جسٹس جمال مندو خیل کا نوٹ

مبینہ آڈیو آنے کے بعد ازخود نوٹس کیلئے جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر علی نقوی کا معاملہ چیف جسٹس کے پاس بھیجنا مناسب نہیں تھا

اسلام آباد (کورٹ رپورٹر، این این آئی)سپریم کور ٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے انتخابی تاریخ کے معاملے پر ازخود نوٹس کیس کے حوالے سے اپنے نوٹ میں کہا ہے کہ مبینہ آڈیو آنے کے بعد ازخود نوٹس کیلئے جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر علی نقوی کا معاملہ چیف جسٹس کے پاس بھیجنا مناسب نہیں تھا۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ تین آڈیو ریکارڈنگز منظر عام پر آئیں، ایک آڈیو میں عابد زبیری مبینہ طور پر سابق وزیراعلیٰ سے بات کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ میرے خیال میں یہ معاملہ نہایت سنجیدہ تھا، ان حالات میں ازخود نوٹس کے لیے معاملے کو چیف جسٹس کے پاس بھیجنا مناسب نہیں تھا۔

انتخابی تاریخ سے متعلق درخواستیں، جسٹس یحییٰ نے کیا نوٹ لکھا؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button