پاکستان

ججو کےدرمیان اختلافات کےذمہ دارنوازشریف ہیں یا وزیراعظم شہبازشریف؟

ائز عیسی کیخلاف گفتگو کی تو میں نے انہیں خبردار کیا کہ قاضی فائز عیسی کیخلاف کیس بنا کر آپ عمران خان کی حکومت کو مشکلات سے دو چار کرینگے لیکن جنرل باجوہ نے بڑی رعونت سے میری رائے مسترد کردی


اسلام آباد(کھوج نیوز)حکومت اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا آمنے سامنے آنا جمہوریت کیلئے خطرات میں اضافہ کریگا۔ 1997 میں حکومت اور سپریم کورٹ آمنے سامنے آئے تو نواز شریف وزیراعظم تھے۔ 2023 میں یہ ناخوشگوار تاریخ پھر سے دہرائی جا رہی ہے تو شہباز شریف وزیراعظم ہیں لیکن ججوں میں اختلافات کی وجہ شہباز شریف نہیں ہیں۔ یہ اختلافات 2019 میں پیدا ہوئے جب عمران خان کی حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ایک ریفرنس صدر عارف علوی کو بھجوایا۔ اس ریفرنس کے پیچھے جنرل قمر جاوید باجوہ تھے۔

جھوٹے پر خدا کی لعنت۔ جنرل باجوہ نے کاشف عباسی، محمد مالک، ندیم ملک اور میرے سامنے جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف گفتگو کی تو میں نے انہیں خبردار کیا کہ قاضی فائز عیسی کیخلاف کیس بنا کر آپ عمران خان کی حکومت کو مشکلات سے دو چار کرینگے لیکن جنرل باجوہ نے بڑی رعونت سے میری رائے مسترد کردی۔ ابھی ریفرنس دائر نہیں ہوا تھا لیکن میں نے جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ہونے والی سازش پر جنگ میں کالم لکھ دیا۔ اس کالم کے بعد عمران خان نے مجھے بلایا اور یقین دلایا کہ وہ جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف کوئی ریفرنس نہیں بھجوائیں گے لیکن چند دن کے بعد انہوں نے باجوہ کے سامنے ہتھیار پھینک دیئے اور سازش کا حصہ بن گئے۔

پنجاب اور کے پی کے انتخابات کیس، فیصلہ محفوظ، آج سنائے جانے کا امکان

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button