پاکستان

شدید بارشیں اور ژالہ باری:پنجاب میں گندم تباہ’ کسان پریشان

صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ شدید بارش اور ژالہ باری سے 50 سے60 فیصد گندم کی فصل نقصان ہوئی ہے جس کی مالیت تقریبا23 ارب روپے ہے

لاہور(سپیشل رپورٹر، انٹرنیوز)شدید بارشوں اورژالہ باری نے پنجاب میں گندم کی فصل میں تباہی مچا دی، صوبے کے مختلف اضلاع میں اربوں روپے مالیت کی گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا انکشاف۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے کئی اضلاع میں گزشتہ کئی روز سے جاری بارشوں اور ژالہ باری کے باعث گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔صوبے کے بیشتر اضلاع میں گندم کی فصل تقریبا تیار ہو چکی تھی، تاہم غیر متوقع بارشوں اور ژالہ باری نے گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ محکمہ زراعت کے حکام کے ابتدائی اندازے کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ شدید بارش اور ژالہ باری سے 50 سے60 فیصد گندم کی فصل نقصان ہوئی ہے جس کی مالیت تقریبا23 ارب روپے ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق کئی اضلاع میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بارش اور ژالہ باری ہوتی رہی ہے جس کے نتیجے میں پودے جڑ سے اکھڑ گئے اور تقریبا 50 فیصد کھڑی فصلیں بیٹھ گئیں، جبکہ کسانوں نے اندازہ لگایا کہ ہے بیٹھ جانے والی فصل 70 فیصد تک ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 30 مارچ 2023 تک ہونے والی بارشوں میں ایک کروڑ 60 لاکھ 14 ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلی ہوئی گندم میں سے 8 لاکھ ایکڑ پر جزوی نقصان ہوا ہے اور 30 ہزار ایکڑ پر مکمل پر تباہی ہوئی ہے۔پنجاب کروپ رپورٹنگ سروس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالقیوم کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے علاقوں میں شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے اضلاع ہیں جہاں فصلوں کے نقصان کا اندازہ تقریبا 40 فیصد لگایا گیا ہے جس کے بعد مظفر گڑھ میں 14.8 فیصد، ساہیوال میں 14 فیصد، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 12.9 فیصد، اوکاڑہ میں 12.5 فیصد بھکر میں 10.5 فیصد، پاکپتن میں 10.2 فیصد جبکہ پانچ اضلاع میں نقصان 10 فیصد سے کم ہوا ہے اور دیگر علاقوں میں غیرمعمولی نقصان رپورٹ ہوا ہے۔

جائزے کے مطابق متاثرہ علاقوں میں 20 فیصد پیداوار جزوی طور پر تباہ ہوئی ہے جہاں معمولی حالات میں فی ایکڑ سے اوسطا31 من سے 24 من پیداوار ہوتی ہے اور یوں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق مجموعی نقصان 2 لاکھ 36 ہزار ٹن ہے جس کی مالیت فی من 3 ہزار 900 روپے کے حساب سے 23 ارب روپے بنتی ہے۔

کیا پاکستان میں اسلامی نظام خلافت کا قیام ایک اور عالمی جنگ کو جنم دے گا؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button