انٹرنیشنل

سعودی عرب پاکستان کو کتنے ارب ڈالر دے گا؟ آئی ایم ایف نے بتا دیا

سعودی عرب سے ڈیپازٹس کی صورت میں اضافی دو ارب ڈالرز ملنے کے بعد متحدہ عرب امارات سے مزید ایک ارب ڈالرز ملنے کے حوالے سے جواب کا انتظار ہے

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک، انٹرنیوز)سعودی عرب پاکستان کو 2 ارب ڈالرز دے گا جس کی تصدیق آئی ایم ایف نے بھی کردی ہے تاہم متحدہ عرب امارات سے فنڈنگ کا بھی انتظار ہے اور اضافی ایک ارب ڈالر کے ڈیپازٹس پر نظریں مرکوز ہیں ۔ ادھر فیول پر سبسڈی آئی ایم ایف سے معاہدے میں رکاوٹ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سستا پٹرول تجویز ختم کرنا ہوگی جبکہ حکومت نے تاحال کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی ۔

دوسری جانب وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بیرونی فنڈنگ کے حوالے سے شرائط پوری ہونے پر آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا۔ ورلڈ بینک نے پاکستان کی ڈیولپمنٹ، حالیہ معاشی ترقی اور اس سے متعلق خدشات پر اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو خرچہ کم کرنا ہے تو بجلی اور پٹرول پر سبسڈی ختم کرے، پاکستان پائیدار نمو معاشی ریفارمز کے ذریعے ہی حاصل کرسکتا ہے، دہری وزارتوں اور محکموں کو برقرار رکھنے کے علاوہ صوبائی نوعیت کے منصوبوں کو وفاق کے تحت وسائل سے مکمل کرنے سے سالانہ 800 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی عرب سے ڈپازٹس کی صورت میں اضافی دو ارب ڈالرز ملنے کے امکانات کے بعد پاکستان کو اب متحدہ عرب امارات سے مزید ایک ارب ڈالرز ملنے کے حوالے سے جواب کا انتظار ہے تاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوسکے۔ سینئر سرکاری عہدیداروں نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کو بتایا ہے کہ انہیں سعودی عرب سے دو ارب ڈالرز کے حوالیسے یقین دہانی موصول ہوگئی ہے اور آئی ایم ایف اس یقین دہانی سے مطمئن ہے۔ توقع ہے کہ سعودی حکام اس ضمن میں وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر باضابطہ اعلان کریں گے۔

سعودی عرب میں پاکستانی سفیر نے اشارتا کہا تھا کہ مشکل حالات میں سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور انشا اللہ جلد اچھی خبر سامنے آئے گی۔ اب تمام تر نظریں متحدہ عرب امارات پر مرکوز ہیں تاکہ اضافی ایک ارب ڈالرز کے ڈپازٹس مل سکیں، جس کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا تاہم، معاہدے کی راہ میں ایک اور رکاوٹ ابھی باقی ہے۔ ورلڈ بینک نے پاکستان کی ڈیویلپمنٹ، حالیہ معاشی ترقی اور اس سے متعلق خدشات پر اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ روایتی رجعت پسندانہ سبسڈیز کی فراہمی کو کم کرکے اخرجات کم کیے جائیں، پاکستان پائیدار نمومعاشی ریفارمز کے ذریعے ہی حاصل کرسکتا ہے۔

شدید بارشیں اور ژالہ باری:پنجاب میں گندم تباہ’ کسان پریشان

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button