پاکستان

آئی پی پیز معاہدہ، گوہر اعجاز نے چونکا دینے والا انکشاف کر ڈالا

آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے قوم کو مطمئن کریں، پچھلے2 سال میں23 ہزار 400 میگاواٹ پر مبنی آئی پی پیز کی پیداوار میں سے 50 فیصد سے بھی کم استعمال ہو

اسلام آباد (کھوج نیوز) آئی پی پیز معاہدوں پر سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے جس کے بعد حکومت سمیت پورے میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کو مخاطب کرتے ہوئے گوہراعجاز کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نئی نجکاری سے پہلے آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے قوم کو مطمئن کریں، پچھلے2 سال میں23 ہزار 400 میگاواٹ پر مبنی آئی پی پیز کی پیداوار میں سے 50 فیصد سے بھی کم استعمال ہوا۔سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ہر صارف ان بددیانت معاہدوں کی وجہ سے فی یونٹ 24 روپے اضافی دینے پر مجبور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ قومی ا لمیہ نہیں تو اورکیا ہے، ان معاہدوں کی وجہ سے پاکستان کے 24کروڑ لوگوں سے سالانہ 2 ہزار ارب روپے کی ادائیگیاں وصول کی گئی ہیں، یقین ہے کہ ملک سے محبت کرنے والا کوئی بھی معزز شخص آئی پی پیز کے معاہدوں کی حفاظت نہیں کریگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، بجلی کے ان نرخوں پر انڈسٹری چل سکتی ہے نہ گھریلو صارفین بل دے سکتے ہیں، بند بجلی گھروں کو2 ہزار ارب سالانہ ادائیگی کے ذمہ دارکون ہیں قوم کو بتایا جائے۔ گوہراعجاز کا کہنا تھا کہ 5 ہزار میگاواٹ کے درآمدی کوئلے پر مبنی آئی پی پیز پاور پلانٹس نے گزشتہ 2 سال میں 25 فیصد سے بھی کم صلاحیت کا استعمال کیا، 25 فیصد کم کیپسٹی پر چلنے کے باوجود فل کیپسٹی چارجز یعنی 692 ارب روپے لے رہے ہیں، ونڈ آپریشنز 50 فیصد سے کم ہیں لیکن فی یونٹ اضافی چارجز کے ساتھ 175 ارب روپے جب کہ آر ایل این جی کو50 فیصد کم صلاحیت پر چلنے کے باوجود 180 ارب روپے دیے جا رہے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button