اسٹیبلشمنٹ کی نئی پلاننگ کیا ہے؟ ملکی سیاست میں تہلکہ مچا دینے والی سچ سامنے آگیا
اسٹیبلشمنٹ نئی سیاسی پارٹی یا گروپ کو میدان میں اتارنا ناگزیر سمجھ رہی ہے یہ نئی کنگز پارٹی تحریک انصاف کے بیانیے اور اگلے الیکشن میں اس کے مقابلے کیلئے بنائے جانے کا امکان لگ رہا ہے

لاہور(کھوج نیوز) اسٹیبلشمنٹ کی نئی پلاننگ کیا ہے؟ آنے والے دنوں میں کیا ہونے والا ہے؟ ملکی سیاست میں تہلکہ مچا دینے والی خبر سامنے آنے کے بعد سب کے سب ہکا بکا رہ گئے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و کالم نگار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ایک بار پھر لوہا گرم ہے اسٹیبلشمنٹ نئی سیاسی پارٹی یا گروپ کو میدان میں اتارنا ناگزیر سمجھ رہی ہے یہ نئی کنگز پارٹی تحریک انصاف کے بیانیے اور اگلے الیکشن میں اس کے مقابلے کیلئے بنائے جانے کا امکان لگ رہا ہے۔فوجی عہدوں میں توسیع سے مقتدرہ کے عہدیدار پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہو گئے ہیں ۔نظام کی مضبوطی کے باوجود یہ سوال بہرحال اب بھی موجود ہے کہ عوامی پسندیدگی اور حمایت کے بغیر یہ نظام دیرپا نہیں ہوسکتا۔اس لئے ایسا لگ رہا ہے کہ کچھ نیا ہونے والا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک بھر میں صورتحال 1988 جیسی ہے جب پیپلز پارٹی مقبولیت کی انتہا پر تھی اسٹیبلشمنٹ نے بے نظیر بھٹو کی طاقت اور مقبولیت کو روکنے کیلئے آئی جے آئی کی بنیاد رکھ ڈالی تھی گو اس پارٹی کی تشکیل اور اس کا کردار انتہائی متنازع اور ملک کیلئے شدید نقصان دہ تھا مگر حقیقت یہی ہے کہ آئی جے آئی کے پیچھے اس وقت کی آئی ایس آئی تھی۔ یہی معاملہ جنرل مشرف کی 1999 میں فوجی بغاوت کے وقت درپیش تھا تو ق لیگ وجود میں آئی تھی۔ 2002 میں پیپلز پارٹی میں سے پیٹریات نکالی گئی تھی، عمران خان کو نکالنے کے بعد تحریک استحکام کھڑی کی گئی مگر وہ ناکام ہو گئی۔ان سب تجربات یا سیاسی مہمات کا نتیجہ اچھا نہیں نکلا معاشرہ تقسیم در تقسیم ہوتا رہا اور کوئی ناصح بھی ایسا نہ تھا جس کی آواز مقتدرہ تک پہنچے اور وہ اسے مان لے۔