سموگ کا ذمہ دار کون؟مریم اورنگزیب نے بتا دیا، عوام کو بھی آگاہ کر دیا
"سموگ موت کا سبب بن سکتی ہے اور یہ بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو مل کر اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا

لاہور(کھوج نیوز)وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے سموگ کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کا تدارک صرف حکومت کا نہیں بلکہ عوام کا بھی فرض ہے۔ انہوں نے سموگ کے خاتمے کے لیے تمام شہریوں سے درخواست کی کہ وہ حکومت کا ساتھ دیں اور اس اہم مسئلے کی طرف توجہ دیں۔مریم اورنگزیب نے سموگ کی صورتحال کے حوالے سے معتدد اہم نکات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ "سموگ موت کا سبب بن سکتی ہے اور یہ بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو مل کر اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا کیونکہ سموگ ایک ماحولیاتی بحران ہے جو لوگوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے سموگ کی شدت کی تفصیل دیتے ہوئے بتایا کہ ایبٹ آباد میں آئی کیو لیول 290 رہا جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی سموگ کی صورتحال تشویشناک ہے۔ لاہور اور ملتان میں سموگ سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔مریم اورنگزیب نے سموگ کے اثرات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور بتایا کہ "نو نومبر کو آئی کیو لیول 660، 10 نومبر کو 539، گیارہ نومبر کو 816 اور چودہ نومبر کو 1100 تک پہنچ گیا۔” اس کے علاوہ لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور ملتان میں ہفتہ سے اگلے اتوار تک تعمیرات پر پابندی لگائی جائے گی اور لوگوں کو ماسک پہننے کی تاکید کی جائے گی۔ مزید برآں، مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ”فیملیز اور بچے بغیر ماسک کے باہر گھومتے ہوئے نظر آ رہے تھے، سموگ اب ایک ہیلتھ کرائسز بن چکا ہے۔وزیر مملکت نے ایک نئی مہم "ڈی ٹاکس” کے آغاز کا بھی اعلان کیا، جس کے تحت سموگ کے خاتمے کے لیے عوامی آگاہی بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے شہریوں کو تاکید کی کہ وہ موٹر سائیکل پر ایمرجنسی کے علاوہ باہر نہ نکلیں اور اس دوران ماسک کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ، لاہور اور ملتان میں سکول، کالجز اور یونیورسٹیز کو آن لائن کیا جائے گا اور ریسٹورنٹس کو شام 4 بجے تک بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ رات 8 بجے تک صرف ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سموگ سے نمٹنے کے لیے صرف حکومت کی نہیں، بلکہ پورے معاشرے کی تعاون کی ضرورت ہے، اور اس وقت کی سب سے بڑی ترجیح عوام کی صحت ہے۔