پاکستان بین البراعظمی بیلسٹک میزائل رکھنے والے ممالک میں شامل ہوگیا
پاکستان سے پہلے امریکہ، روس، چین، فرانس، بھارت، برطانیہ، اسرائیل اور شمارلی کوریا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل رکھنے والے ممالک تھے

لاہور(کھوج نیوز) پاکستان بھی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل رکھنے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے اس قبل آٹھ ممالک ایسے ہیں جن کے پاس بین البراعظمی بیلسٹک میزائل پہلے سے موجود ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ، روس، چین، فرانس، بھارت، برطانیہ، اسرائیل اور شمارلی کوریا کے بعد اب پاکستان کے پاس بھی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل موجود ہے جو کہ ناصرف ایک بہت بڑی کامیابی ہے بلکہ دشمن ممالک کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ واضح رہے کہ چندروز قبل امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں پاکستان کی طویل فاصلے تک مار کرنے والی میزائل صلاحیتوں کی ترقی اور پھیلائو پر خدشات کو اجاگر کیا گیا جس کی وجہ سے چار پاکستانی اداروں پر پابندیاں عائد کی گئیں ۔ اس سے قبل 2023 میں چینی اور بیلاروس کی کمپنیوں پر پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے اجزا فراہم کرنے پر عائد پابندیوں کے ساتھ ساتھ 2021 میں پاکستانی کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
ستمبر 2024 میں امریکہ نے ایک بار پھر پاکستان کے میزائل پروگرام ، خاص طور پر شاہین III(2750کلومیٹر کی رینج کے ساتھ)اور ابابیل (2200کلومیٹر کی رینج کے ساتھ) میزائلوں کی مخالفت کی جو ایک سے زیادہ ری انٹری وہیکل( ایم آر وی)صلاحیتوں سے لیس ہیں ۔ ان میزائلوں کو پاکستان کے ہتھیاروں میں جدید ترین سمجھا جاتا ہے۔ دریں اثنا ، بھارت نے حال ہی میں اپنے ایم آر وی میزائل ، اگنی۔V، ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM)کا تجربہ کیا جس کی رینج 5000۔8000کلومیٹر ہے۔ اگرچہ پاکستان کے ابابیل کی رینج ہندوستان کے اگنی۔5کے مقابلے میں کم ہے ، لیکن یہ خاص طور پر پاکستان کے اپنے دفاع کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور بنیادی طور پر ہندوستان کے اسٹریٹجک اثاثوں جیسے انڈمان اور نکوبار جزائر اور مشرق میں ابھرتے ہوئے جوہری آبدوز اڈوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM) ایک بیلسٹک میزائل ہے جس کی رینج 5,500 کلومیٹر (3,400 میل)سے زیادہ ہے، بنیادی طور پر جوہری ہتھیاروں کی ترسیل کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے(ایک یا زیادہ تھرمونیوکلیئر وار ہیڈز کی فراہمی)۔ روایتی، کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کو بھی مختلف تاثیر کے ساتھ فراہم کیا جا سکتا ہے، لیکن ICBMs پر کبھی بھی تعینات نہیں کیا گیا ہے۔ زیادہ تر جدید ڈیزائن ایک سے زیادہ آزادانہ طور پر ٹارگٹ ایبل ری اینٹری وہیکل (MIRVs) کی حمایت کرتے ہیں، جس سے ایک میزائل کئی وار ہیڈ لے جانے کی اجازت دیتا ہے، جن میں سے ہر ایک مختلف ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔