پہلگام حملہ ،بھارت کے ایک بار پھر پاکستان پر الزامات، کشیدگی بڑھنے کا خدشہ
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں کی بس پر حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی کے آثار نمایاں ہونے لگے ہیں

لاہور(کھوج نیوز ) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں کی بس پر حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی کے آثار نمایاں ہونے لگے ہیں۔ حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد بھارتی میڈیا نے بغیر کسی ثبوت کے الزام پاکستان پر عائد کر دیا ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ آج جائے وقوعہ پر پہنچے، جس سے واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کا تاثر مزید گہرا ہو گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2019 کے پلوامہ حملے کی طرح ایک بار پھر بھارت وہی پرانا فارمولا دہرا رہا ہے واقعہ ہوتے ہی پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی حکومت داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے واقعات کو استعمال کرتی ہے اور میڈیا ان کا مکمل ساتھ دیتا ہے۔ نیکسلائٹ شدت پسندوں کے حملوں پر خاموشی، جبکہ کشمیر میں ہر واقعے کو پاکستان سے جوڑ دینا ایک دہرا معیار ظاہر کرتا ہے۔
عوامی سطح پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں کہ بھارت واقعی دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ ہے یا یہ صرف ایک سیاسی کھیل ہے جس میں امن کی نہیں بلکہ کشیدگی کی خواہش ہے۔بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ صورتحال کا نوٹس لے اور جنوبی ایشیا میں امن کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کرے۔