نشتر ہسپتال ملتان: مریضوں کے لیےموت کا گڑھ بن گیا
نشتر ہسپتال ملتان میں ایچ آئی وی (ہیموفیلاسس)کے مریضوں کو بغیر اسکریننگ کیے ڈائیلسس کرنے کے نتیجے میں 32 مریض ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں

ملتان(کھوج نیوز)نشتر ہسپتال ملتان میں ایچ آئی وی (ہیموفیلاسس)کے مریضوں کو بغیر اسکریننگ کیے ڈائیلسس کرنے کے نتیجے میں 32 مریض ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ اس واقعے نے ہسپتال انتظامیہ اور صحت کے شعبے میں سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں، کیونکہ مریضوں کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا گیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایچ آئی وی کی اسکریننگ کیے بغیر مریضوں کا ڈائیلسس کیا گیا، جس سے وائرس متاثرہ مریضوں کے جسم میں منتقل ہو گیا۔ متاثرہ مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور انہیں فوری علاج کی ضرورت ہے۔
صحت کے ماہرین نے اس حادثے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے واقعات صحت کے نظام میں سنگین سقم کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے حکام سے فوری تحقیقات اور ایچ آئی وی کے مریضوں کے لیے بہتر اسکریننگ کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔حکام نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ملزم عملے کے خلاف کارروائی کی تیاری کر لی ہے۔ ساتھ ہی، ہسپتال میں ایچ آئی وی اسکریننگ کے عمل کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ آئندہ کسی مریض کو اس قسم کی تکلیف کا سامنا نہ ہو۔
یہ واقعہ صحت کے شعبے میں احتیاطی تدابیر کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ ہر علاج سے پہلے مریض کی مکمل اسکریننگ ضروری ہے۔