کھیل

ثانیہ مرزا نےماں بننے کےبعد اصلی کھیل کیسےدکھایا ؟اور زورسےکہا اکیلی ہی کافی ہوں

ثانیہ مرزا نے انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پیغام میں اپنے مداحوں کو بتایا کہ کیسے انہوں نے اپنی پوری زندگی متعدد چیلنجز کا جرات اور خندہ پیشانی سے سامنا کیا

حیدرا آباد(سپورٹس ڈیسک) ثانیہ مرزا نےماں بننے کےبعد اصلی کھیل کیسےدکھایا ؟اور زورسےکہا اکیلی ہی کافی ہوں ۔عالمی شہرت یافتہ بھارت کی سابق ٹینس اسٹار اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی سابقہ اہلیہ ثانیہ مرزا نے دنیا بھر میں اپنے مداحوں خصوصاً نوجوان لڑکیوں اور خواتین کو ایک اہم پیغام دیا ہے۔ لیجنڈ ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پیغام میں اپنے مداحوں کو بتایا کہ کیسے انہوں نے اپنی پوری زندگی متعدد چیلنجز کا جرات اور خندہ پیشانی سے سامنا کیا اور ان پر قابو پایا۔ اس ویڈیو میں انہوں نے اپنی پرانی تصاویر اور ویڈیوز کو بھی حوالہ دینے کے لیے استعمال کیا۔

اپنی پوسٹ میں ثانیہ نے لوگوں کی جانب سے لڑکی ہونے کے طعنوں، پیشہ ورانہ اور نجی زندگی کے معاملات میں ان کے شکوک و شبہات اور تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر ایسے موقع پر کامیاب ہوکر دکھایا اور ان لوگوں کو بتایا کہ میں نے یہ کامیابی حاصل کی کیونکہ ’میں اکیلی کافی ہوں۔‘

اس ویڈیو میں ثانیہ نے کہا، ’جب جب لوگوں نے کہا لڑکی ہو، اتنے بڑے خواب مت دیکھو تو میں نے اسی خواب کو سچائی میں بدل کر انہیں بتایا میں اکیلی کافی ہوں، جب میں نے کہا مجھے ومبلڈن میں کھیلنا ہے تو انہوں نے ہنس کر اپنا ہاتھ اوپر کردیا اور میں نے جیت کر اپنا سر کیونکہ میں اکیلی کافی ہوں۔‘

انہوں نے مزید کہا، ’چیمپئین بننے کے بعد جب ماں بننے کا موقع ملا تو دنیا نے میرے اس فیصلے پر بھی سوال اٹھایا، تو بس دوبارہ کورٹ میں انہیں اصلی کھیل دکھایا اور زور سے کہا اکیلی ہی کافی ہوں، اس کے بعد زندگی میں مجھے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا اور میں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، کیونکہ اب چاہے کچھ بھی ہوجائے میں اکیلی ہی کافی ہوں۔‘

دراصل ثانیہ نے یہ پیغام ایک ویڈیو اسٹریمنگ چینل پر ایک فلم ’اکیلی‘ کے پریمیئر کی پروموشن کے لیے ریکارڈ کیا تھا۔ ویڈیو کے آخر میں ثانیہ کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ آپ بھی ایک ایسی کہانی ’اکیلی‘Jio سینیما پر لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button